ماحول سے متاثر ہونے پر خاص خیال

خلاصہ: ماحول کے حالات تبدیل ہوتے رہتے ہیں، انسان کی توجہ رہنی چاہیے کہ ماحول سے متاثر نہ ہو، بلکہ دین اسلام کی تعلیمات پر عمل کرے۔

ماحول سے متاثر ہونے پر خاص خیال

     ماحول انسان کو حق کی طرف بھی لے جاسکتا ہے اور باطل کی طرف بھی۔ انسان میں کیونکہ جذبات اور خواہشات پائی جاتی ہیں تو ہوسکتا ہے کہ آدمی ماحول سے متاثر ہوکر وہی کردار اپنا لے جو اس کے آس پاس والے لوگوں کا ہے، جبکہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو عقل عطا فرمائی ہے اور قرآن اور اہل بیت (علیہم السلام) کے ذریعے دین اسلام کی تعلیمات بھی انسان تک پہنچا دی ہیں۔
لہذا ہر شخص کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ اپنا وقت کیسے ماحول میں گزار رہا ہے، اس کے دوست،  احباب  اور آس پاس والے لوگ کیسے صفات اور کیسے مزاج والے ہیں، ان کے نظریات اور اعتقادات کیسے ہیں، کیا وہ دین اسلام کے مطابق عمل کرتے ہیں یا اپنی اور دوسروں کی نفسانی خواہشات کو پور کرتے رہتے ہیں، کیا وہ اللہ تعالیٰ کے احکام کو اہمیت دیتے ہیں یا نہیں۔
نماز کے وقت نماز پڑھتے ہیں یا اپنے کاموں میں مصروف رہتے ہیں کہ جب اپنے کام کو ختم کرلیں تو پڑھتے ہیں، حلال و حرام کا خیال رکھتے ہوئے حرام سے پرہیز کرتے ہیں یا نہیں، جب ان سے کوئی تلخ کلامی اور بدمزاجی کرے تو کیا صبر کرکے نرم مزاجی سے برتاؤ کرتے ہیں یا نہیں؟
جب انسان دین اسلام کی تعلیمات پر توجہ کرے تو اپنے عقیدہ، اعمال اور اخلاق کو قرآن اور اہل بیت (علیہم السلام) کی تعلیمات کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرے گا، اگر ماحول انہی تعلیمات کے مطابق عمل کررہا ہے تو صحیح، ورنہ ماحول سے متاثر نہیں ہوگا، بلکہ لوگوں کو صحیح راستے کی راہنمائی کرے گا اور اپنی معلومات پر ہی اکتفاء نہیں کرے گا، بلکہ جامع الشرائط مجتہد کی تقلید کرے گا۔

تبصرے
Loading...