عالم اور جاہل

خلاصہ: دین اسلام کے پیروکاروں کو باشعور رہنے اور آگاہانہ زندگی  بسر کرنے کی دعوت دیتا ہے۔

عالم اور جاہل

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     علم کے ذریعے آدمی ایمان ویقین کی دنیا آباد کرتا ہے ،بھٹکے ہوئے لوگوں کو سیدھا راستہ دکھاتا ہے، بروں کو اچھا بناتا ہے، دشمن کو دوست بناتاہے ، بے گانوں کو اپنا بناتا ہے اور دنیا میں امن وامان کی فضا پیدا کرتا ہے۔
     یہی نہیں بلکہ جب تعلیم یافتہ افراد اور جاہل افراد کے موازنہ کی بات آتی ہے تو قرآن ذہن انسانی کو جھنجوڑکر ایک سوال پیدا کرتا ہے: «کیا وہ لوگ جو تعلیم یافتہ ہیں وہ ان لوگوں کے برابر ہیں جو لوگ  پڑھے لکھے نہیں ہیں»[سورۂ زمر، آیت:۹] اور «علم نہ رکھنے والے افراد کو بار بار خطاب کیا جاتا ہے کہ وہ صاحبان علم سے سوال کریں اور پوچھیں»[سورۂ نحل، آیت:۴۳]۔
     ان دو آیتوں کی روشنی میں یہ بات واضح ہوجائی ہے کہ تعلیم کی کیا قدر و منزلت ہے، یہی وجہ ہے کہ اس نے دین اسلام کے پیروکاروں کو باشعور رہنے اور آگاہانہ زندگی  بسر کرنے کی دعوت دیتا ہے اور پھر اس کے حصول کے راستے کو بھی تعلیم کی صورت میں پیش کرتا ہے۔

تبصرے
Loading...