سب سے بڑی دولت

خلاصہ: اللہ کی مرضی کو حاصل کرنا سب سے بڑی کامیابی ہے۔

سب سے بڑی دولت

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     انسان کے لئے سب سے بڑی دولت اللہ کی خوشنودی کو حاصل کرنا ہے اور یہ ہی اس کے لئے سب سے بڑی کامیابی ہے جیسا کہ خداوند متعال ارشاد فرما رہا ہے: «وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّهِ أَكْبَرُ ذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ[سورۂ توبہ، آیت:۷۲] اور اللہ کی مرضی تو سب سے بڑی چیز ہے اور یہی ایک عظیم کامیابی ہے»،
     انسان اپنی معرفت کے اعتبار سے اللہ کی رضایت کو حاصل کرتا ہے، رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) اور معصومین(علیہم السلام) خدا کی سب سے زیادہ معرفت رکھنے والے بندے ہیں، اور ان لوگوں نے اپنی معرفت کے اعتبار سے خدا کی اطاعت کی، ایسی اطاعت کی کہ ہر حال میں خدا کی مرضی کو مدّنظر رکھا، اسی لئے خدا نے ان سے محبت اور ان کی رضا حاصل کرنے کا حکم دیا ہے کیونکہ ان کی رضا کے ذریعہ ہم اللہ کی رضا کو حاصل کرسکتے ہیں، جیسا کہ ہم زیارت جامعہ میں پڑھتے ہیں: «وَ الأْدِّلّاءِ عَلى مَرْضاة اللّهِ؛ اور وہ لوگ اللہ کی رضا کی طرف راہنمائی کرنے والے ہیں»‏[روضة المتقين، ج:۵، ص:۴۶۵]۔ اور امام زین العابدین(علیہ السلام) اس کے بارے میان اس طرح ارشاد فرمارہے ہیں: «يَقُولُ لَهُمْ تَبَارَكَ‏ وَ تَعَالَى‏ رِضَايَ‏ عَنْكُمْ وَ مَحَبَّتِي لَكُمْ خَيْرٌ وَ أَعْظَمُ مِمَّا أَنْتُمْ فِيه؛ خدا کہہ رہا ہے کہ تم لوگ جن نعمتوں میں ہو، ان سب سے بہتر، میری رضا اور محبت کو حاصل کرنا ہے»‏[ بحار الأنوار، ج:۸، ص:۱۴۱]۔
*روضة المتقين في شرح من لا يحضره الفقيه،  محمدتقى بن مقصودعلى مجلسى، مؤسسه فرهنگى اسلامى كوشانبور،۱۴۰۶ ق.
 بحار الأنوارالجامعة لدرر أخبار الأئمة الأطهار،محمد باقر مجلسى، دار إحياء التراث العربي، ۱۴۰۳ ق.

تبصرے
Loading...