دعا کیوں

خلاصہ: بندہ جب دعا کرتا ہےتو اپنے فقر اور خدا کے غناء کا احساس کرتا ہے اور جب انسان کو یہ احساس ہوجاتا ہے کہ خدا کے علاوہ کوئی بھی دینے والا نہیں ہےتو اس وقت وہ خدا سے قریب ہونے کے راستے کو اپنے لئے تیار کرتا ہے۔

دعا کیوں

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     خداوند عالم ہماری حاجتوں کا جاننے والا ہے، کوئی بھی چیز اس سے چھپی ہوئی نہیں ہے وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے، جس کے بارے میں حضرت علی(علیہ السلام) فرما رہے ہیں: «قَدْ عَلِمَ اَلسَّرَائِرَ وَ خَبَرَ اَلضَّمَائِرَ لَهُ اَلْإِحَاطَهُ بِکُلِّ شَیْ‏ءٍ وَ اَلْغَلَبَهُ لِکُلِّ شَیْ‏ءٍ وَ اَلْقُوَّهُ عَلَى کُلِّ شَیْ‏ءٍ[بحار الانوار، ج:۴، ص:۳۱۹] خداوند عالم تمام پوشیدہ اور آشکار چیزوں کو جانتا ہے، اور تمام چیزوں پر اسکا احاطہ ہے، اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے»۔
     کیونکہ خدا ہماری حاجتوں کو جانتا ہے لہذا بغیر مانگے ہمیں عطا کردیتا ہے لیکن  بندے کا اپنی حاجت کو طلب کرنا اسے پسند ہے کیونکہ بندہ جب کوئی چیزخدا سے طلب کرتا ہے تو یہ جانتا ہے کہ عطاء کرنے والا صرف اور صرف خداوند متعال ہے اور جب صرف خداوند متعال کی ذات سے متمسک ہوتا ہے تو خدا اسے ضرور عطا کرتا ہے، اس لئے ہم کو خدا سے دعا مانگنے کا حکم دیا گیا ہے، روایت میں ہے کہ بخیل ترین شخص وہ ہے جو دوسروں کے لئے دعا بھی نہ کرتا ہو۔
*بحار الانوارالجامعة لدرر أخبار الأئمة الأطهار، محمد باقر مجلسى، دار إحياء التراث العربي،۱۴۰۳ ق.

تبصرے
Loading...