جسم کے اعضا ایک دوسرے کے مددگار

خلاصہ: جسم کے مختلف اعضا ایک دوسرے کے مددگار ہیں، اسی طرح معاشرے کے افراد کو نیکیوں اور پرہیزگاری میں ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے۔

جسم کے اعضا ایک دوسرے کے مددگار

      اللہ تعالیٰ نے انسان کو کئی قسم کی طاقتوں سے نوازا ہے۔ یہاں تک کہ انسان اپنے مختلف اعضا کے ذریعے اپنے جسم کے مختلف حصوں پر مسلط ہے اور سب اعضا ایک دوسرے کے مددگار ہیں، کوئی حصہ دوسرے حصہ کو نقصان نہیں پہنچاتا، بلکہ اگر کوئی دشمن انسان پر حملہ کرے تو جسم کے اعضا دو کام کریں گے: اس دشمن سے بھی مقابلہ کریں گے اور ایک دوسرے کی حفاظت بھی کریں گے۔ مثلاً ہاتھ آنکھوں کی حفاظت کریں گے، آنکھیں دیکھیں گی تو ہاتھ ان کے مطابق چلیں گے۔ جو کچھ آنکھ دیکھے گی اس کے مطابق زبان بولے گی۔ آنکھ جو کچھ دیکھے گی پاؤں اس کے مطابق چلیں گے۔ جو کچھ کان سنیں گے زبان اس کے مطابق بولے گی۔
      جسم کے اعضا ایک دوسرے کے اس قدر تابعدار اور حامی و مددگار ہیں کہ ایک دوسرے کے خلاف کوئی کام نہیں کرتے اور انسان نے ایک چھوٹا سا کام بھی کرنا ہو تو کئی اعضا اس کام کو کامیابی کے ساتھ انجام دینے کے لئے اپنی اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہیں۔
      مثلاً کوئی خوشبو پسند آئے گی تو زبان بول کر اسے طلب کرے گی۔ پیاس محسوس ہوگی تو آدمی پانی کو آنکھوں کے ذریعے دیکھے گا، ہاتھ کے ذریعے پانی اٹھا کر گلاس میں ڈالے گا، پھر منہ سے پانی کو پیئے گا۔ کسی بے گناہ پر ظلم کو آنکھوں سے دیکھے گا تو پاؤں سے دوڑ کر جائے گا اور ہاتھوں کے ذریعے اسے ظالم سے بچائے گا۔ لہذا جسم کے اعضا ایک دوسرے کی ضرورت کی تکمیل اور مدد کے لئے کوشاں رہتے ہیں اور ایک دوسرے کو نقصان نہیں پہنچاتے۔
      اس سے یہ درس ملتا ہے کہ جیسے جسم کے اعضا ایک دوسرے کے مددگار ہیں اسی طرح معاشرے کے افراد کو بھی نیکیوں میں ایک دوسرے کا مددگار بن کر رہنا چاہیے اور جیسے جسم کا کوئی عضو دوسرے عضو کو نقصان نہیں پہنچاتا، اسی طرح معاشرے کا کوئی فرد دوسرے فرد کو نقصان نہ پہنچائے۔
      سورہ مائدہ کی دوسری آیت میں ارشاد الٰہی ہے: وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ، “اور نیکی و پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد نہ کرو”۔

*  ترجمہ آیت از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔

تبصرے
Loading...