بہادر کون

خلاصہ: طاقتور وہ شخص ہے جو غصے کے وقت اپنے آپ پر قابو پالے۔

بہادر کون

 

          ہاشم بڑا شہ زور قسم کا لڑکا تھا، اسکی طاقت کا اندازہ اس سے لگاؤ کہ وہ ایک ہاتھ سے بڑابڑا اسٹول سیدھا اٹھا لیتا تھا، پورے اسکول میں کوئی بھی اسے کشتی میں مات نہیں دے سکتا تھا، وہ اکثر و بیشتر اپنے دوست ذیشان کے ساتھ کشتی لڑا کرتا تھا۔
ایک دن کی بات ہے ہاشم اور ذیشان دونوں اسکول کے صحن میں کشتی لڑنے لگے، ذیشان نے بہت کوشش کی مگر بالآخرہ وہ کشتی ہارگیا۔
          مارے غصہ کے وہ کلاس روم میں نہیں گیا اور ہاشم کی ساری کتابیں اس کے بستے سے نکال کر پھینک دی۔
          ذیشان کی یہ حرکت دیکھ کر ہاشم غصے سے پاگل ہونے لگا، اپنے غصے پر قابو نہ پاکر وہ ذیشان کے اوپر کود پڑا اور اسکی ناک پر ایک گھونسہ لگا دیا، ذیشان کی ناک سے خون کا پھوارہ بہنے لگا، سارا کپڑا اور درس گاہ کافرش سرخ سرخ ہوگیا۔ اس کے ہم کلاس ساتھیوں نے جب اسکی یہ حرکت دیکھی تو انہیں بہت دکھ ہوا اور پرنسپل سے جاکر شکایت کردی۔
          پیارے نوجوانو! پرنسپل نے ہاشم کو بہٹ ڈانٹا اور اسے اس کی حرکت پر تنبیہ کرتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی یہ حدیث بیان کی: “لَيْسَ‏ الشَّدِيدُ بِالصُّرَعَةِ إِنَّمَا الشَّدِيدُ الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ” (تحف العقول، ص: 47)طاقتور وہ نہیں جو اکھاڑے میں اپنے مقابل کو بچھاڑ دے  بلکہ طاقتور وہ ہے جو غصے کے وقت اپنے آپ پر قابو پالے۔

 

منبع و ماخذ
تحف العقول‏،ابن شعبه حرانى، حسن بن على‏،محقق / مصحح: غفارى، على اكبر،ناشر: جامعه مدرسين‏، قم‏، 1404 / 1363 ق‏، چاپ دوم‏

 

تبصرے
Loading...