کرونا وائرس سے بچنے کا حل

خلاصہ: کرونا وائرس جو دنیابھر میں پھیلتا جارہا ہے، اس سے بچنے کے لئے اہل بیت (علیہم السلام) کا اللہ تعالیٰ کو واسطہ دے کراللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا کرنی چاہیے۔

کرونا وائرس سے بچنے کا حل

کرونا وائرس کی بیماری جو آجکل دنیا بھر کے مختلف ممالک میں پھیلتی جارہی ہے، اس سے بچنے کے لئے یقیناً احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے، مگر اس مسئلہ کو صرف مادی اور طبی لحاظ سے نہ دیکھا جائے، بلکہ معنوی نظر سے بھی دیکھنا چاہیے، ایسے موقع پر انسان کے ایمان کی بھی آزمائش ہوتی ہے کہ کیا آدمی کا اللہ پر ایمان ہے یا صرف اسباب و وسائل کا سہارا لیتا ہے۔
اگر انسان ان حالات میں صرف ظاہری اسباب کا سہارا لے اور اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا و مناجات نہ کرے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ سمجھتا ہے کہ اسباب ہی انسان کو نجات دیتے ہیں، جبکہ ایسا نہیں ہے، درحقیقت اللہ تعالیٰ انسان کو مشکلات، تکلیفوں، پریشانیوں اور بیماریوں سے نجات دیتا ہے۔ سورہ شعراء کی آیات ۷۹، ۸۰ میں ارشاد الٰہی ہے: وَالَّذِي هُوَ يُطْعِمُنِي وَيَسْقِينِ . وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ”، “اور وہ جو مجھے کھلاتا ہے اور پلاتا بھی۔ اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ مجھے شفا دیتا ہے”۔
اس صورتحال میں صحت یابی کے لئے اور اس بیماری سے محفوظ رہنے کے لئے اللہ تعالیٰ کو پکارا جائے اور اس سے دعا مانگی جائے، کیونکہ صرف اللہ ہی مریضوں کو صحت دے سکتا ہے اور صرف وہی انسانوں کو مصیبتوں سے بچا سکتا ہے۔
سورہ غافر کی آیت ۶۰ میں ارشاد الٰہی ہے: وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ”، “اور تمہارا پروردگار کہتا ہے کہ تم مجھ سے دعا کرو۔ میں تمہاری دعا قبول کروں گا”۔
لوگ اہل بیت (علیہم السلام) سے متوسّل ہوں اور اللہ تعالیٰ کو ان حضراتؑ کا واسطہ دیں۔ مالک کائنات کی بارگاہ میں اہل بیت (علیہم السلام) سے بہتر اور زیادہ قریب کوئی واسطہ اور وسیلہ نہیں ہے، لہذا اللہ تعالیٰ کو ان معصوم ہستیوں کا واسطہ دیا جائے تاکہ اللہ اس عالمی بیماری سے سب کو نجات دے۔ سورہ نساء کی آیت ۶۴ میں ارشاد الٰہی ہورہا ہے: وَمَا أَرْسَلْنَا مِن الرَّسُولٍ إِلَّا لِيُطَاعَ بِإِذْنِ اللَّـهِ وَلَوْ أَنَّهُمْ إِذ ظَّلَمُوا أَنفُسَهُمْ جَاءُوكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللَّـهَ وَاسْتَغْفَرَ لَهُمُ الرَّسُولُ لَوَجَدُوا اللَّـهَ تَوَّاباً رَّحِيماً”، “اور ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اس لئے کہ اللہ کے حکم سے اس کی اطاعت کی جائے کاش جب یہ لوگ (گناہ کرکے) اپنی جانوں پر ظلم کر بیٹھے تھے اگر آپ کے پاس آجاتے اور اللہ سے بخشش طلب کرتے اور رسول بھی ان کے لئے دعائے مغفرت کرتے تو یقینا اللہ کو بڑا توبہ قبول کرنے والا اور بڑا مہربان پاتے”۔

* ترجمہ آیات از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔

تبصرے
Loading...