مسلمانوں کے باہمی اتّحاد کا مفہوم

خلاصہ: مسلمانوں کے درمیان اتّحاد کے صحیح معنی بیان کیے جارہے ہیں تاکہ دشمن، اتّحاد کی غلط وضاحت کرکے تفرقہ نہ ڈالے۔

مسلمانوں کے باہمی اتّحاد کا مفہوم

مسلمانوں کے اتّحاد کا مطلب سب مذاہب کا ایک ہوجانا یا شیعہ کا سنّی اور سنّی کا شیعہ ہوجانا نہیں ہے، کیونکہ ایسا اتّحاد ناممکن ہے اور نہ ہی اتّحاد کے دعویداروں کا مقصود یہ ہے، بلکہ اتّحاد کا مطلب یہ ہے کہ اسلامی مختلف مذاہب کے پیروکار مذہبی اختلافات کے باوجود متحد ہوجائیں اور اسلام کے دشمنوں کے مقابلے میں یکجہتی اختیار کریں۔

شیعہ اور اہلسنّت کے درمیان اتّحاد کے صحیح معنی یہ ہیں کہ دونوں مذاہب کے درمیان بہت سارے مشترکات پائے جاتے ہیں۔ ان مشترکات کی بنیاد پر دونوں گروہ ایک دوسرے کے قریب ہوجائیں اور اسلام کے تحفظ اور فروغ کے لئے ایک دوسرے سے تعاون اور مدد کریں، کیونکہ دونوں کا ایک ہی دشمن ہے۔ اسلام کے دشمن، دونوں مذاہب کے دشمن ہیں۔
اس لیے کہ دشمن ان کے اختلافات سے غلط فائدہ اٹھانے سے رُک جائے، لہذا اسلامی مذاہب کو چاہیے کہ اپنے مشترکات پر اکٹھے ہوجائیں تا کہ وہ اسلام کے دشمنوں کے مقابلے میں کہ جو شیعہ و اہلسنّت کے مشترکہ دشمن ہیں، اپنا دفاع کرسکیں۔

اسلامی معاشرہ تب ترقی کی طرف مطلوب تیزی کے ساتھ گامزن ہوسکتا ہے کہ اتّحاد کی رکاوٹیں ہٹائی جائیں۔ تفرقہ اور اختلاف سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اگر اسلامی معاشرے کے افراد قرآن کریم کی تعلیمات اور رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) اور اہل بیت (علیہم السلام) کی سیرت پر چلتے ہوئے تفرقہ اور اختلاف سے پرہیز کریں۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ اسلام کے دشمنوں کے سامنے اسلام کی عظمت ظاہر ہوجائے گی اور دشمن، امت مسلمہ کے متحد ہونے کو دیکھ کر اپنی سازشوں کو ناکام ہوتے ہوئے دیکھے گا۔

تبصرے
Loading...