لاعلمی، شیعہ اور اہلسنّت کے اتّحاد کے سامنے رکاوٹ

خلاصہ: لاعلمی اور جہالت انسان کے لئے نقصان دہ ہے، خصوصاً جہاں دینی اور مذہبی لحاظ سے تفرقہ کا سبب بنے۔

شیعہ اور اہلسنّت کے درمیان اختلاف ڈالنے میں اسلام کے دشمن کی کامیابی کا ایک ذریعہ یہ ہے کہ اندرونی اسباب اس کے لئے فراہم ہوں۔ ان اسباب میں سے بہت زیادہ اثرانداز اور بنیادی سبب یہ ہے کہ مختلف مذاہب کو ایک دوسرے کی تعلیمات سے لاعلمی اور بے خبری ہو۔

اسلامی مذاہب کی ایک دوسرے کے عقائد اور احکام سے ناواقف ہونا بدگمانی، تہمت لگانے اور ایک دوسرے سے اختلاف کا باعث بنتا ہے۔
جو بحث اور گفتگو عقل و دلیل کی بنیاد پر ہو وہ اتّحاد اور یکجہتی کا سبب بنتی ہے، اسی لیے جو بحثیں دلیل کے بغیر اور اپنی ہواوہوس سے جنم لیں وہ دشمنوں کے راستے کو کھولتی ہیں۔ لہذا دشمن بھی جب تفرقہ ڈالنا چاہے تو بے بنیاد اور من گھڑت باتوں کی افواہ شیعہ اور اہلسنّت کے درمیان پھیلاتا ہے۔
دشمن من گھڑت عقائد و احکام کے ذریعے ایک مذہب پر الزام لگا کر دوسرے مذہب کو اس کے خلاف بدگمان کرتا ہے اور اس طرح سے ان کے درمیان تفرقہ ڈالتا ہے۔
اگر سب مذاہب کا اصول یہ ہو کہ ایک دوسرے کے عقائد اور احکام کے بارے میں ایک دوسرے سے مناظرہ، گفتگو اور بحث کریں تو جونہی دشمن نئی افواہ پھیلائے گا تو ہر مذہب والا شخص سوال و جواب کے اصول پر عمل کرتا ہوا جان لے گا کہ یہ بات صحیح ہے یا غلط!
 اس طرح دشمن مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور اختلاف ڈالنے میں ناکام ہوجائے گا۔

تبصرے
Loading...