روزے کے فوائد

خلاصہ: ماہ مبارک رمضان یعنی بخشش کا مہینہ، یعنی خدا کا مہینہ، یعنی نجات کا مہینہ ۔

روزے کے فوائد

«يا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيامُ كَما كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ »[1]
صاحبانِ ایمان تمہارے اوپر روزے اسی طرح لکھ دیئے گئے ہیں جس طرح تمہارے پہلے والوں پر لکھے گئے تھے شاید تم اسی طرح متقی بن جاؤ ۔   
’’روزه‘‘ لغت میں: امساک اور ہر چیز سے پرہیز کو کہتے ہیں ۔
اصطلاح میں :آٹھ چیزوں سے پرہیز کرنا یعنی:کھانا،پینا،نزدیکی کرنا،استمناء، خدا  پیامبر اور اہل بیت (علیھم السلام ) کی جوٹھی قسم کھانا، غبار کا حلق تک پہنچنا، پورے سر کو پانی میں ڈبونا، جنابت کی حالت میں باقی رہنا، حیض و نفاس کی حالت میں، جان بوج کر قی کرنا، ان سب چیزوں سے(اذان صبح سے لے کر اذان مغرب تک) پرہیز کرنے کو روزہ کہتے ہیں ۔
تاریخ اس چیز کی گواہ ہے کہ روزہ پہلے والی قوموں میں بھی تھا وہ لوگ جب بھی توبہ کرنا چاہتے تھے  تو روزہ رکھتے تھے یا پھر خدا کی خوشنودی کے لیئے روزہ رکھتے تھے ۔اسی طرح  خدا کے مقابلے میں اظھار عاجزی اور گناہوں کے اعتراف کے لیے بھی وہ لوگ روزہ رکھتے تھے ۔
انجیل میں موجود ہے کہ مسیح (علیہ السلام) نے چالیس شب و روز ،روزہ رکھا تھا ۔[2]. 
 قرآن  میں واضح طور پر ذکر ہوا ہے کہ یہ روزہ فقط تم پر ہی نہیں بلکہ تم سے پہلی والی قوموں پر بھی فرض تھا۔
«يا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيامُ كَما كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ »[3]
صاحبانِ ایمان تمہارے اوپر روزے اسی طرح لکھ دیئے گئے ہیں جس طرح تمہارے پہلے والوں پر لکھے گئے تھے شاید تم اسی طرح متقی بن جاؤ ۔    
انسان کے وجود پر روزے کے مختلف اثرات اور فوائد ہیں :
1۔انسان کی روح کو لطیف اور ارادہ کو قوی کرتا ہے ۔
2۔ انسان کو متقی بنا دیتا ہے ، «لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ »
3۔غریب اور امیر کے درمیان برابری قائم کرتا ہے ۔
4۔ فقیر اور محروم انسان کی بھوک کا اندازہ ہوتا ہے ۔[4]
5۔ دل کو سکون دیتا ہے ۔
6۔ انسان کی تندرستی اور سلامتی کے لیے بہت مؤثر ثابت ہوتا ۔
رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کا ارشاد گرامی ہے کہ : «صُومُوا تَصِحُّوا» [5]
روزے رکھو تا کہ صحتمند رہو ۔
نتیجہ
ماہ مبارک رمضان ہم لوگوں کے لیے بہت بڑی نعمت ہے اور جو روزے ہم پر فرض کئے گئے ہیں ہم یہ نہ سوچیں کہ فقط ہمارے نبی کے امتیوں پر فرض ہیں بلکہ نہیں ہم سے پہلے والے انبیاء کی امتوں پر بھی فرض تھے اور اس کے بہت زیادہ فوائد ہیں سب سے بڑا فائدہ تو یہ ہے کہ اگر روزے رکھو گے تو صحت مند رہو گے یعنی اگر  تندرستی چاہتے ہو تو روزے رکھو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالے جات 
[1] بقره (2 )، آيه 183. 
[2] ر.ك: تفسير نمونه، ج 1، ص 633
[3] بقره (2 )، آيه 183.
[4] من لايحضره الفقيه، ج 2، ح 1769-1766.
[5] تفسيرنمونه، ج 1، ص 632.

تبصرے
Loading...