حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کی نظر میں خدا کی خوشنودی

خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) نے اپنی پوری زندگی خداوند متعال کی خوشنودی حاصل کرنے میں گزاردی۔

حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کی نظر میں خدا کی خوشنودی

بسم اللہ الرحمن الرحیم
حضرت زہرا(سلام اللہ علیہا) نے اپنے چھوٹے سے گھر کو اتنا بلند کردیا تھا کہ خداوند متعال قرآن مجید میں اس کے بار ے میں فرمارہا ہے: «فِي بُيُوتٍ أَذِنَ اللَّـهُ أَن تُرْفَعَ وَ يُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ يُسَبِّحچُ لَهُ فِيهَا بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ[سورۂ نور، آیت:۳۶] یہ چراغ ان گھروں میں ہے جن کے بارے میں خدا کا حکم ہے کہ ان کی بلندی کا اعتراف کیا جائے اور ان میں اس کے نام کا ذکر کیا جائے کہ ان گھروں میں صبح و شام اس کی تسبیح کرنے والے ہیں»۔
     حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کی زندگی کا سب سب سے اہم اصول اپنی زندگی کو ہمشہ خدا کی خوشنودی اور رضامندی کے لئے گزارنا تھا، ہمیشہ آپ نے اپنی زندگی میں خدا کو مدّنظر رکھا یہاں تک کہ جب قریش کی عورتیں یہ کہکر آپ کا مذاق اڑا رہیں تھیں کہ آپ کی شادی ایک غریب شخص سے کردی گئی ہے تب بھی آپ نے فرمایا: «وَ قَالَتْ رَضِيتُ‏ بِمَا رَضِيَ‏ اللَّهُ‏ وَ رَسُولُهُ، میں اس چیز پر راضی ہوں جس پر اللہ اور اس کا رسول راضی ہے»[بحار الأنوار، ج۴۳، ص۱۵۰،]۔
     ہماری خواتین کو چاہئے کہ وہ حضرت زہرا(سلام اللہ علیہا) کی سیرت کو اپنائیں اور ان کو اپنے لئے ایک نمونہ عمل قرار دیں، یہ کہکر اپنا دامن خالی نہ کرلیں کہ کہاں وہ اور کہاں ہم۔
     یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے کہ ہزاروں لوگ شہزادی کی عظمت اور اخلاق کے سامنے اپنے سروں کو جھکانے پر مجبور ہیں، کیونکہ شہزادی(سلام اللہ علیہا)  کا وہ کردار تھا جس نے اپنی مختصر زندگی میں بھی لوگوں کو زندگی کس طرح گذارنا چاہئے اس کا سبق دیا۔
*محمد باقرمجلسى، بحار الأنوار، ج۴۳، ص۱۵۰، دار إحياء التراث العربي، بيروت، دوسری چاپ، ۱۴۰۳ق.

تبصرے
Loading...