اسلام میں قدس کی اہمیت و عظمت

اسلام میں قدس کی اہمیت و عظمت ؛۔

اسلام کی نظر میں شہر مقدس قدس ، مسجد اقصیٰ کی منفرد عظمت و اہمیت ہے .

بیت المقدس وہ مقام ہے جس کی فضاوں میں ادیان ابراہیمی نے سانسیں لی ہیں اور اسلام نے ہمیشہ اس کی حفاظت کا پرچم بلند رکھا ہے ۔

مسجد اقصیٰ ہی وہ مقام ہے جو کئی سالوں تک مسلمانوں کا قبلہ رہا ہے ۔ اور مسلمان اس کی طرف رخ کرکے نماز و دیگر فرائض انجام دیا کرتے تھے۔

روایات میں بیان ہوا ہے کہ یہی بیت المقدس ہے جہاں ظہور کے بعد حضرت امام مہدی (عج) کی جناب عیسیٰ (ع) سے ملاقات ہوگی اور جناب عیسیٰ (ع) امام کے پیچھے فریضہ نماز انجام دیں گے۔ یعنی قدس فکر اسلام و مسیحیت کے اتحاد کی وعدہ گاہ ہے جو معبود کی بارگاہ میں عاشقان کی راز و نیاز اور انسان کامل کی اقتداء سے تحقق پذیر ہوگا۔

یہی وہ مقام ہے جہاں عیسائیوں کے امام زمانہ عج حجت و دلیل پیش کریں گے اور عیسائیوں کے نزدیک مقدس سمجھے جانے والے تابوت سکینہ، اصلی تورات و انجیل کو ان کے سامنے پیش فرمائیں گے جیسا کہ پیامبر اکرم (ص) نے اشارہ فرمایا ہے کہ : دریائے طبریہ سے مقدس صندوق اس {مہدی موعود (عج)} کے ہاتھوں سے ظاہر ہوگا اور اسے لیکرامام مہدی (عج) کے سامنے بیت المقدس میں رکھا جائے گا[1]۔

یہی وہ مقدس مقام ہے جس کے تقدس کو باقی رکھنے کے لئے امام خمینی رح نے ماہ رمضان المبارک کے الوداعی جمعہ کو اس کی آزادی ، ملت فسلطین کے حمایتاور صیہونی حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کے لئے مخصوص فرمایا تھا ۔ اور آج بھی آپ کے قول پر صدائے لبیک کہتے ہوئے ہزاروں عاشقان اسلام اسرائیل و امریکہ کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں اور انکی کمپنیوں کے پروڈکٹس اور اشیاء کے بائیکاٹ کرنے کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔

 

[1] الملاحم والفتن ، ص/ ۵۷۔

تبصرے
Loading...