ابو بصیر

بسم الله الرحمن الرحیم

ابو بصیر‘ اصحاب امام باقر و امام صادق علیھا السلام کہ جو یحییٰ بن ابی القاسم اسدی اور میت بن بختر مرادی کے ناموں سے مشہور ہیں۔

   بہت سی روایات میں ابو بصیر کا نام بغیر کسی قید کے سند میں ذکر کیا گیا ہے کہ دیگر قرائن کی مدد سے ہی راوی کی شخصیت کا پتہ چلایا جا سکتا ہے۔ بہت سے علماء علم رجال نے آپ کو ثقہ اور مورد اطمینان قرار دیا ہے۔

  ابو بصیر یحییٰ‘ ابو القاسم اسدی کے بیٹے‘ شیعہ علماء میں سے تھے آپ 150ئھ میں فوت ہوئے‘ آپ کی کنیت ابو محمد ہے ممکن ہے کہ آپ کو ابو بصیرا س لئے کہا جاتا ہے چونکہ آپ بینائی سے محروم تھے۔ ابو بصیر اسدی‘ امام باقر ‘ صادق علیہ السلام کے شاگردوں میں سے تھے اور بہت سی فقہی‘ اعتقادی روایات آپ نے نقل کی ہیں۔ آپ کا شمار شیعہ رہبری کے ایک قطب کی حیثیت سے ہوتا ہے۔ آپ نے فکری و اعتقادی لحاظ سے مختاریہ اور زیدیہ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

  ابو بصیر اسدی نے زندگی کے آخری دو سال امام کاظم کی امامت کو شروع ہوئے دو سال گزرے اور امام کاظم  کا ساتھ دیتے ہوئے فطحیہ کا مقابلہ کیا۔ اور امام کاظم  کے ممتاز اصحاب میں سے آپ کا شمار ہوتا تھا۔ ابو بصیر اصحاب اجماع میں سے ہیں تمام شیعہ علماء نے آپ کی تعریف کی ہے۔

  ابو بصیر حدیث کو نقل کرتے ہیں کہ جو لوح حدیث کے نام سے مشہور ہے اور بارہ اماموں پر اعتقاد کو مطرح کیا گیا ہے۔

 آپ نے ابو حمزہ ثمالی‘ صالح بن میثم اور دوسروں سے روایت نقل کی ہے اور ابان بن عثمان ‘ عاصم بن حمید‘ عبداللہ بن حماد انصاری جیسوں نے آپ سے روایت کو نقل کیا ہے۔

 اسلام ان اردو ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

سلیم بن قیس ھلالی

عبداللہ بن عباس

تبصرے
Loading...