کربلا معرکہ حق وباطل

*کربلا معرکہ حق وباطل*

*شیخ عباس صابری*

*قال اللہ؛ولاتلبسو الحق بالباطل*

اس وقت پوری دنیا میں محبان حسین فرش عزا بچھائے ہوئے ہیں ۔لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ مقصد حسین پور توجہ دی جائے۔امام خمینی کے بقول محرم وصفر نے اسلام کی آبیاری کی ہے اور اسے زندہ رکھاہے۔محرم وصفر صرف رسم نہیں بلکہ اہداف وپیام عاشورا دنیا تک پہنچانے کا ذریعہ ہے۔اس لیے ان اہداف کے حصول پر ہماری نظر ہونا چاہیے۔

شہید مطہری کے مطابق کربلا کا دوچہرہ ورخ ہے۔ایک روشن چہرہ اور دوسرا تاریک۔ہمیں ا ن دونوں رخ کو معاشرہ میں پیش کرنا ہوگا۔حسینیت ویزیدیت حقیقت میں حق وباطل کی جنگ ہے۔

حق وباطل کے مسئلہ میں سب سے پہلے معلوم ہوناچاہیے۔
کہ حق وباطل کیا ہے؟
حق وباطل کی صفات کیاہیں۔؟
حق یعنی کسی چیز کے ساتھ موافقت ومطابقت جبکہ باطل ناپائیدار اور جلد زائل ہونے والی چیز کو کہتے ہیں۔امیرالمومنین حق وباطل کی تعریف کی ہے کہ
*الحق دولۃ والباطل جولۃ*
حق ثابت وباطل زائل ہونے والا ہے۔
تفسیر مجمع البیان میں حق کو عدل کے متراف قرار دیاہے۔حق یعنی عدل وانصاف۔
حق وباطل کو پہچاننے کے مختلف طریقےہیں۔ان میں سے صرف دو کی جانب اشارہ کرتاہوں۔
*1۔عقل سلیم:*
امام صادق نے فرمایا:
*العقل ماعبد بہ الرحمان واکتسب بہ الجنان۔*
خدا کی خوشنودی کا حصول کا نتیجہ جنت ہے۔
*2۔نقل صحیح۔*
جو قرآن وسنت معصوم پر مشتمل ہے۔لہذا عقل سلیم،قرآن اور معصوم حق وباطل کامعیار ہے۔

آیات وروایات میں قران کو حق بیان کیاہے۔
*وانزل معہم الکتاب وبالحق۔*
اسی طرح معصوم بھی معیار حق ہے ۔روایت میں ہے *نحن اقمنا عمود الحق* یعنی ہم نے حق کے ستون کو مستحکم کیاہے۔

حق کی صفات کے بارے میں ائمہ نے بیان کیا ہے کہ حق سنگین اور سخت جبکہ باطل آسان اور ہلکا ہے۔

حق وباطل کی اہمیت کودیکھیں تو امام حسین نے مدینہ سے کربلا تک حق وباطل کی جانب مختلف مواقع پر تاکید کی ہے۔
امام حسین علیہ السلام نے دربار ولید میں جب بیعت طلب کیا تو انتہائی جرات کے ساتھ *انا اہل بیت النبوۃ۔۔۔۔۔ویزید رجل شارب الخمر۔۔۔*
آشکار طور پر حق وباطل کی راہ کوبیان کیا۔یعنی مجسمہ حق حسین کبھی مجسمہ باطل یزید کی بیعت نہیں کرے گا۔
ا اپنے بھائی محمد حنفیہ کے نام وصیت میں
*فمن قبلنی بقبول الحق*
کے ذریعے خود کو حق کا نمائندہ قرار دیا۔
اسی طرح اہل کوفہ کے نام خط میں *فلعمری ماالامام الا۔۔۔۔۔۔۔۔۔الدئن بدین الحق* یعنی امام کی ایک اہم نشانی حق کا قیام ہے۔یعنی ہرجگہ امام نے حق وباطل کے۔معیار اور حق کاساتھ دینے اور باطل کی مخالفت کرنے کی ذمہ داری کو ہرجگہ بیان کیاہے۔

پس ہمیں بھی قیام وسیرت حسینی کی روشنی میں حق وباطل کی پہچان حاصل کرنے کے ساتھ حق کی حمایت اور باطل کی مخالفت ضروری ہے۔

تبصرے
Loading...