اربعین، عظیم شعائر الٰہی

تحریر: مولانا سید شاہد جمال رضوی گوپال پوری

حوزہ نیوز ایجنسی |

اربعین اور آپ کیا جانیں کہ اربعین کیا ہے؟

اربعین ایک شیعہ کے دل میں موجود جذبۂ الفت و محبت کے اظہار و اعلان کا حسین ذریعہ ہے ۔
اربعین…خداوندعالم کے شعائر اور نشانیوں میں سے ایک عظیم نشانی ہے ؛وَ مَنْ يُعَظِّمْ شَعائِرَ اللَّهِ فَإِنَّها مِنْ تَقْوَى الْقُلُوب”۔
اربعین لشکر امام زمانہ(عج)کی آمادہ سازی کابہترین مقدمہ ہے۔

اربعین اپنے وقت کے امام سے راز و نیاز کرنے اور ان کو اس بات کا یقین دلانے کا ذریعہ ہے کہ مولا! ہم آپ کے ظہور کے لئے آمادہ ہیں ، مولا! اپنے نور وجود سے ہمارے مضطرب دلوں کو منورفرمائیے۔

اربعین دنیا والوں کے سامنے اس مودت کو آشکار کرنے کا بہترین ذریعہ ہے جس کا حکم خداوندعالم نے قرآن مجید میں دیا ہے: “قُلْ لا أَسْئَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْراً إِلاَّ الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبى‏ “۔
اربعین اس فرہنگ و ثقافت اور سنت حسنہ کے تسلسل کا نام ہے جسے برجستہ صحابی رسول حضرت جابر بن عبداللہ انصاری نے حکم رسولؐ سے شروع کیاتھا اور جو آج بھی پورے آب و تاب کے ساتھ جاری و ساری ہے۔
اربعین مظلوموں سے اظہار ہمدردی اور ظالموں سے برائت و بیزاری کا اعلان کرنے کا نام ہے۔
اربعین خونیں کفن شہید حضرت امام حسین علیہ السلام کی عظیم اور آفاقی شہادت کے اہداف و مقاصد کو دنیا والوں کے سامنے پیش کرنے کا خوبصورت موقع ہے۔
اربعین ایک بندۂ مومن کے ایمان وایقان کی نشانی ہے ، اس کے ذریعہ ایمان ثابت و استوار ہوتاہےاور عقیدہ مستحکم ہوتاہے۔

اربعین اپنے خاکی اور گناہوں سے آلودہ وجود کو پاک و پاکیزہ کرنے اور اسے اس قابل بنانے کا وسیلہ ہے کہ امام کا قول صادق آسکے :”کونوا لنا زینا و لا تکونوا لنا شینا”۔
اربعین اپنے عمل و اقدام سے ان لوگوں کے دلوں کو متاثر کرنے کانام ہے جو دل میں انسانیت و محبت کا جذبہ رکھتے ہیں اور حقیقت حال سے باخبر ہونا چاہتے ہیں۔
اربعین اپنے مادّی وجود کو معنوی آثار و برکات سے مزین و آراستہ کرنے کا ذریعہ ہے ۔
اربعین بغیر کسی تبلیغ و پروپیگنڈے کے اور بغیر کسی مادی لالچ کے دنیا بھر کے سب سے بڑے اجتماع کو متحقق کرنے کا نام ہے ۔

اربعین جذبۂ ایثار و قربانی کی معراج کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے اور اسے محسوس کرنے کا نام ہے۔
اربعین ایک ایسا الٰہی فریضہ ہے جس میں جذبۂ انسانیت بھی ہے اور جذبۂ انسانیت کو فروغ دینے کے تقاضے بھی۔
اربعین “تعاونوا علی البر والتقویٰ”کی عملی تفسیر اور عملی نمونوں کو بچشم خود ملاحظہ کرنے کا نام ہے ۔
اربعین دنیا والوں کے سامنے مکتب اہل بیت ؑ کے عظیم اور پرشکوہ اجتماع کو پیش کرنے کا نام ہے جسے دیکھ کر دشمنان تشیع کی آنکھیں خیرہ ہوجاتی ہیں ، تلوؤں میں آگ لگ جاتی ہے اور دل و دماغ سلگنے لگتے ہیں ۔

اربعین اس دکھیاری بہن کی تسلی خاطر کا ذریعہ ہے جو ایک سال بعد اپنے بھائی کا چہلم منانے کے لئے کربلا پہنچی تھی، یہ وہ بہن ہے جس نے امام حسین ؑکے مقصد کو زندہ کیاہے ، اگر یہ نہ ہوتی تو کربلا کے اہداف و مقاصد دنیا والوں کے سامنے نہیں پہنچتے ۔

اربعین ہماری توصیف و تعریف سے بالاتر ہے ، ہمارے خاطی زبان اور کمزور قلم میں اتنی طاقت کہاں کہ وہ اربعین جیسے عظیم شعیرۂ الٰہی کی تعریف و توصیف کرسکے ۔
ہم تو بس اتنا کہہ سکتے ہیں کہ :
اربعین امام سے تجدید بیعت کرنے کا نام ہے ۔
اربعین ہمارے دل کی آواز ہے ۔
اربعین ہمارے قلوب کی روشنی اور آنکھوں کی ٹھنڈک ہے ۔
اربعین صرف ہمارے لئے ہے تاکہ ہم اپنے وجود کو سنوار سکیں اور خداوندعالم کا تقرب حاصل کرسکیں ۔

آئیے ! ہم سب مل کر ایک مرتبہ پھر اربعین حسینی کے موقع پر اتحاد و اتفاق ، معنویت و حلاوت ، ایثار و قربانی ، اخلاق و مروت ، تعاون و تفاہم اور خدمت خلق کی ناقابل فراموش تاریخ رقم کریں اور اپنے مشام وجود کو خوشبوئے حسینی سے معطر کریں تاکہ ایک سال تک اس خوشبو سے مستفیض ہوتے رہیں۔

خدایا!ہمیں اربعین کے معنوی آثار و برکات سے زیادہ سے زیادہ بہرہ مند ہونے کی توفیق عطا فرما؛
آمین یا رب العالمین

نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے
Loading...