اپنا محاسبہ کرنے والا

ہمیں ہمیشہ اپنے نفس کا محاسبہ کرتے رہنا چاہیئے تاکہ اپنے اعمال پر نظر رہے اور اچھے اور غلط کی تمیز دیتے ہوئے برے کاموں سے اپنے آپ کو روکا جاسکے۔

یا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَلْتَنظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ (حشر ١٨)؛ایمان والو اللہ سے ڈرو اور ہر شخص یہ دیکھے کہ اس نے کل کے لیے کیا بھیجا ہے، اور اللہ سے ڈرتے رہو کہ وہ یقینا تمھارے اعمال سے باخبر ہے۔

پیغام: تقوے کے دومرحلے ہیں، پہلا مرحلہ یہ ہے کہ انسان نیک کام انجام دے اور بُرے کاموں سے پرہیز کرے، اور دوسرا مرحلہ یہ ہے کہ انجام شدہ کاموں پر تجدید نظر کرے۔اور اپنے کیے کا محاسبہ کرے۔[معارف قرآن، مؤلف: سید حمید علم الہدیٰ]

محاسبہمقاربہمشارطہ