كمانڈروں كا تقرر

كمانڈروں كا تقرر

حضرت على (ع) نے تمام بنيادى كام انجام دينے كے بعد لشكر كى روانگى كا فيصلہ كيا چنانچہ آپ كى فرمايش كے مطابق ” حارث بن اعور” نے كوفہ ميں اعلان كيا كہ تمام لشكر” نُخَيلة”كى جانب روانہ ہوجائے اور شہر سے باہر خيمے بپا كرلے كوفہ كے حاكم شہر ” مالك بن حبيب” كو اس كام پر مقرر كيا گيا كہ وہ سپاہ عسكر كے درميان ہم آہنگى پيدا كريں اور انھيں لشكرگاہ كى جانب روانہ كرنے ميں مدد كريں عقبہ بن عمرو انصارى حضرت على (ع) كے جانشين كى حيثيت سے كوفہ ميں ہى مقيم رہے_

ان اقدامات كى تكميل كے بعد امير المومنين حضرت على (ع) اپنے لشكر كے ہمراہ لشكرگاہ كى جانبروانہ ہوئے_

جب سپاہى جمع ہوگئے تو حضرت على (ع) نے انھيں سات دستوں ميں تقسيم كيا اور دستہ كا كمانڈر و سردار مقرر كيا_

:1 قيس و عبدالقيس كے دستہ كا سد بن مسعود ثقفى كو_

:2 تميم، ضبہ، قريش، وبات كنانہ اور اَسَد كے دستہ پر معقل بن قيس يربوعى كو_

:3 ازد بجيلہ خثعم، انصار اور خزاعہ كے دستہ پر مخنف ابن سليم كو_

4  :كندا، حضرت موت، قضاعہ اور مہرہ كے دستہ پر حجر بن عدى كو_

 :5  مذحج و اشعرى قبائل كے دستوں پر زياد بن نَضر كو_

:6 ہمدان اور حمير كے قبائل كے دستے پر سعد بن قيس ہمدانى كو_

7 :طى كے قبائل دستہ پر عدى ابن حاتم كو

ابن عباس اور ”ابوالاسود دُئلى ”كو بصرہ ميں اپنا جانشين مقرر كيا چنانچہ اس شہر سے پانچ لشكروں پر مشتمل افواج اپنے اپنے فرمانداروں كى نگرانى ميں روانہ ہوئيں اور نُخيلة ميں اميرالمومنين حضرت على (ع) كى خدمت ميں پہنچ گئيں

حضرت على (ع نے فرمانداروں كو مقرر اور دستوں كو منظم كرنے كے بعد زياد بن نَضر ( دستہ مذحج اور اشعريوں كے فرماندار ) اور شريح بن ہانى كو اپنے پاس بلايا اور ضرورى تذكرات و ہدايات كے بعد انھيں بارہ ہزار سپاہيوں كے ساتھ اگلى منزل كى جانب روانہ كيا اور حكم ديا كہ تمام واقعات كى اطلاعات اور خبريں آپ (ع) كو پہنچائي جائيں