کیا قرض خواه زبردستى اپنا حق یعنى قرضه وصول کر سکتا هے، مثلاً پانج منٹ تک قرض کودار بیهوش کر کے یا چند افرادکى مدد سےـ؟

کیا قرض خواه زبردستى اپنا حق یعنى قرضه وصول کر سکتا هے، مثلاً پانج منٹ تک قرض کودار بیهوش کر کے یا چند افرادکى مدد سےـ؟

 

قرض دارکى طرف سے قرضه کو ادا کرنے میں انکار یا کسى عذر کے بغیر ادا کرنے میں کوتاهى کرنے کى صورت میں قرض خواه، قرض دار کے مال سے اپنے قرضه کے برابر مال اٹھا سکتا هے، لیکن اس بات پر توجه رکھنا ضرورى هے که:

1ـ اگر اس سلسله میں کوئى ضابطه اور قانون موجود هو تو اسى پر عمل کرنا چاهئےـ[1]

2ـ اگر اس طرح حق و صول کرنے کا نتیجه فتنه و فساد هو تو، حاکم شرع یا ایسے شخص کى طرف رجوع کرنا چاهئے جو فتنه کا سبب نه بنے.[2] اس لئے اگر دوسرے سے اپنا حق وصول کرنے میں تجاوز، تعدى اور زبردستى کا لازمه هو، تو حاکم شرع سے رجوع کرکے اس کى اجازت حاصل کئے بغیر یه کام انجام دینا جائز نهیں هےـ[3]

 

ماخذ

[1]  توضیح المسائل مراجع، استفتائات مقام معظم رھبرى، ص 401، سوال 1764.

[2]  رسائل و مسائل، مرحوم نداقى، ج1، ص 386.

[3]  ادوار فقھ، محمود شهابى، ج 2، ص 246.

قرض