”قَرَدَة”ميں سرّيہ زيد بن حارثہ

25

جب يہ سوار مدينہ پہنچا تو اس وقت پيغمبر اكرم(ص) ‘ ‘ قُبا” ميں تھے _ وہ آنحضرت (ص) كے پاس پہنچا اور خط ديا_ رسول خدا (ص) نے خط ايك شخص كو دياتا كہ آنحضرت (ص) كو سُنائے پھر آپ(ص) نے اس سے فرمايا كہ اس كا مضمون كسى كو نہ بتانا_

مدينہ كے يہودى اور منافقين نامہ بَر كے آنے سے آگاہ ہوچكے تھے _ اور انھوں نے مشہور كرديا كہ محمد(ص) كے پاس بُرى خبر پہنچى ہے_ تھوڑى ہى دير ميں لوگ قريش كى لشكركشى سے باخبر ہوگئے_ (15)

سپاہ قريش راستہ ميں

راستہ ميں جہاں كہيں پڑاؤ ہوتا لشكر كے ہمراہ موجود عورتيں گانا بجانا شروع كرديتيں اور مقتولين قريش كى ياد دلاكر سپاہيوں كو بھڑكاتى قريش كے سپاہى جہاں كہيں پانى كے كنارے رُكتے اونٹوں كو ذبح كركے اُن كا گوشت كھاتے_(16)

عمروبن سالم خزاعى نے مكّہ اور مدينہ كے درميان مقام ”ذى طوى ” ميں قريش كو خيمہ زن ديكھا تو مدينہ آئے اور جو كچھ ديكھا تھا اس كى خبر پيغمبراكرم(ص) كو دي(17)_

معلومات كى فراہمي

پيغمبر اكرم (ص) نے جمعرات كى رات 5 شوال 3 ھ ق، بمطابق 24 مارچ 625كو فضالہ كے سراغ رساں بيٹوں ”انس اور مونس ”كو دشمن كى نقل و حركت كے بارے ميں معلومات اكھٹى كرنے كے لئے بھيجا_ انھوں نے قريش كو ”عقيق ” كے مقام پر ديكھا اور ان كے پيچھے ہولئے جب لشكر نے ”وطاء ” كے مقام پر پڑاؤ ڈالا تو وہاں سے پيغمبراكرم (ص) كى خدمت ميں