شكى عورتيں

شكى عورتيں

چونكہ گھر ديرسے آتا ہے يقينا عياشى كرنے جاتا ہے ، چونكہ فلاں عورت سے بات كررہاتھا اس پر اس كى نظر ہے _ فلان عورت نے سلام كيا تھا يقينا آپس ميں تعلقات ہيں چونكہ فلاں بيوہ اور اس كے بچوں پر احسان كرتا ہے ضرور اس سے شادى كرنا چاہتا ہے ، چونكہ اس كي كارميں ہيئرپن ملا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ اپنى محبوبہ كو سيركرانے لے گيا تھا _ فلان عورت نے اس كو خط لكھا ہے شايد وہ اس كى بيوى ہے _ فلاں لڑكى اس كى تعريف كررہى تھى كہ خوش اخلاق اور اسمارٹ آدمى ہے ،اس سے معلوم ہوتا ہے كہ ايك دوسرے كو پسند كرتے ہيں ، چونكہ اپنے خط پڑھنے كى اجازت نہيں ديتا يقينا عاشقانہ خطوط ہوتے ہوں گے چونكہ مجھ سے كم بات چيت كرتا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ اس كى كوئي محبوبہ ہے _ مجھ سے جھوٹ بولاتھا _ دھوكہ باز ہے ،چونكہ قسمت كا حال بتانے والے رسالہ ميں ميرے شوہر كے ستارہ كے متعلق لكھا تھا كہ اس مہينے ميں پيدا ہونے والے كا وقت اچھا گزرے گا لہذا دوسرى شادى كرنا چاہتا ہے _ چونكہ ميرى دوست نے بتا يا تھا كہ تمہارا شوہر فلان گھر گيا تھا يقينا وہاں كوئي عورت ہوگى ، چونكہ فال ديكھنے والے نے بتايا تھا كہ ايك سنہرى بالوں سياہ آنكھوں وہ لمبے قد كى عورت تمہارے سے ساتھ دشمنى كررہى ہے يقينا وہ ميرى سوت ہوگى ”_شكى عورتيں اس قسم كى بيكارباتوں پر يقين كركے اپنے شوہروں كى تئيں بدگمانى ميں مبتلا ہوجاتى ہيں اور رفتہ رفتہ ان كا يہ شك يقين ميں بدل جاتا ہے _ وہ اس سلسہ ميں اس قدر سوچتى ہيں كہ ہر ہربات ميں انھيں شك ہونے لگتا ہے شب وروز اسى موضوع پر بات كرتى ہيں جہاں بيٹھتى ہيں اپنے شوہر كى خيانت اور بے وفائي كا تذكرہ لے بيٹھتى ہيں ہر دوست و دشمن كے سامنے كہہ ڈالتى ہيں _ وہ لوگ بھى سوچے سمجھے بغير ہمدردى كے طور پر ان كى باتوں كى تائيد كرتے ہيں اور مردوں كى خيانت و بے وفائي كے سينكڑوں قصّے بيان كرتے ہيں _اعتراضان اور بدمزگى كا سلسلہ شروع ہوجاتاہے _ گھر كے كام اور بچوں كى نگہداشت صحيح طريقے سے نہيں ہوپاتى _ ہر روز لڑائي جھگڑے ہوتے ہيں _ بيوى ناراض ہو كر ميكے چلى جاتى ہے _ شوہر كى طرف سے بے اعتنائي برتى ہے _ سايہ كى طرح شوہر كا پيچھا كرتى ہے _ اس كى جيبوں كى تلاشى ليتى ہے _ اس كے خطوط پڑھتى ہے _ اس كى تمام حركات و سكنات كا جائز ليتى ہے _ اور ہر بے ربط حادثہ كو اپنے شوہر كى خيانت سے تعبير كرتى ہے اور اس كا شك يقين ميں بدل جاتا ہے _
78اس قسم كى باتوں سے اپنى اور بيچارے شوہر و بچوں كى زندگى اجير ن كرديتى ہيں گھر كو ، جس كہ مہر ومحبت اور آرام و سكون كا گہوارہ ہونا چاہئے ، قيد خانہ بلكہ جہنم بناديتى ہيں _ اور جو آگ لگائي ہے اس ميں خود بھى جلتى ہيں اور بے گناہ بچوں اور شوہر كو بھى جلاتى ہيں _ مرد جو بھى ثبوت پيش كرے ، قسميں كھائے خوشامد كرے اور جتنى بھى صفائي پيش كرے ليكن ايسيشكى اور حاسد عورتيں مجال ہے جو ٹس سے مس ہوجائيں _قارئين محترم اس قسم كے سينكڑون افراد ہمارے سماج ميں موجود ہيں جن سے آپ بھى واقف ہوں گے _ يہاں پر چند واقعات كا ذكر بيجا نہ ہوگا _ خاندانوں كى حمايت كرنے والى عدالت ميں ايك خاتوں كہتى ہے _ تعجب نہ كيجئے كہ بارہ سال ساتھ زندگى گزارنے اور چھوٹے بڑے تين بچوں كے ہوتے ہوئے ميں نے اپنے شوہر سے كيوں عليحدگى اختيار كرلى _ كيونكہ اب مجھے يقين ہوگيا ہے كہ ميرا شوہر ميرے ساتھ بے وفائي كررہا ہے _ چند روز قبل فلاں سڑك پر ميں نے ايك بنى سنورى عورت كے ساتھ اس كو جاتے ديكھاتھا يقينا وہ اس كى معشوقہ ہوگى جو جون كے مہينے ميں پيدا ہوئي ہوگي_ ميں ہر ہفتہ قسمت كا حال بتانے والا رسالہ پڑھتى ہوں _ زيادہ تر ميرے شوہر كى قسمت كے حال ميں لكھا ہوتا ہے كہ آپ كا وقت جون كے مہينے ميں پيدا ہونے والے كے ساتھ اچھا گزرے گا _ ميں فرورى ميں پيدا ہوئي ہوں لہذا اس كا مطلب يہ ہے كہ وہ كوئي دوسرى عورت ہے جس كے ساتھ اس كا وقت اچھا گزرے گا _ اس كے علاوہ ميں نے محسوس كيا ہے كہ ميرے شوہر كو اب مجھ سے پہلى سى محبت نہيں رہي” _ يہ كہكر وہ خاتون اپنے آنسو پونچھنے لگى _اس كے شوہر نے كہا:” آپ ہى بتايئےيں كيا كروں _ كاش يہ رسالے اس قسم كے وہمى قارئين كى فكر كريں اور اس طرح كى فضول باتوں سے پرہيز كريں _ يقين كيجئے ان باتوں كے سبب ميرى اور ميرے بچوں كى زندگى تلخ ہوگئي ہے _ اگر كسى ہفتہ ميرى قسمت كے حال ميں لكھا ہوتا ہے كہ اس ہفتہ پيسہ ملے گا تو ميرے سر ہوجاتى ہے كہ اس پيسہ كا كيا كيا _ يا اگر لھا ہوتا ہے كہ آپ كا خط آئے گا تو بس كچھ نہ پوچھئے _ اب ميں سوچتا ہوں يہ عورت كبھى نھيں بدلے گى لہذا يہى بہتر ہے كہ ہم عليحدہ ہوجائيں _(62)
79ايك مرد عدالت ميں بيان ديتا ہے : ايك ماہ قبل ايك دعوت سے گھر واپس آرہا تھا _ اپنے ايك ساتھى كو بھى ميں نے اپنے ساتھ كارميں بيٹھا ليا جو اپنى بيوى كے ہمراہ اس دعوت ميں شريك تھا _ دوسرے دن صبح ميرى بيوى نے مجھ سے كہا كہ راستہ ميں اس كى ماں گے گھر چھوڑتا ہوا جاؤں _ چنانچہ ہم دونوں كارميں سوار ہوئے _ ارستے ميں ميرى بيوى نے پيچھے كى سيٹ پر نظر كى اور سر كاايك كلپ اٹھا كر مجھے دكھاتے ہوئے پوچھا كہ يك كلپ كس عورت كاہے؟ ڈركے مارے مجھے اس وقت كچھ يادہى نہيں رہا كہ ميرى گارى ميں كون بيٹھا تھا اور ميں وضاحت نہ كرسكا _ شام كو جب ميں اس كو لينے گيا تو اس نے كہلواديا كہ ميں گھر واپس نہيں جاؤں گى _ جب ميں نے سبب پوچھا تو دروازے كے پيچھے سے كہا كہ بہتر ہے اسى عورت كے ساتھ رہو جس كے سركاكلپ تمہارى كارميں تھا _ (63)ايك نوجوان خاتون شكايت كرتے ہوئے كہتى ہے كہ ميرا شوہر اكثر راتوں كہ يہ كہكر كہ اس كے دفتر ميں كام زيادہ ہے دير سے گھر آتا ہے يہى چيز ميرى پريشانى كا سبب ہے ، خصوصاً جب سے چند پڑوسى عورتوں نے كہا ہے كہ تمہارا شوہر جھوٹ بولتا ہے ، راتوں كو آفس ميں اودر ٹائم كرنے كے بجائے دوسرى جگہ جاتا ہے اوروہاں وقت گزارتا ہے ، مجھے اس وقت سے زيادہ بدگمانى پيدا ہوگئي ہے ميں ايسے مرد كے ساتھ زندگى نہيں گزارسكتى جو مجھ سے جھوٹ بولتا ہو_اس وقت اس خاتون كے شوہر نے اپنى جيب سے كچھ خطوط نكال كر جج كى ميز پر ركھ ديئےور اس سے درخواست كى كہ ان خطوط كو زروسے پڑھے تا كہ اس كى بيوى بھى سن لے كہ ميں نے جھوٹ نہيں بولا ہے اور بلا سبب ہى بيجا اعتراضات اور جھگڑا كر كے ہر شب مجھے پريشان كرتى ہے _ جج نے ان خطوں كو پڑھنا شروع كيا _ ايك خط ميں اوورٹائم كے متعلق تھا جس كے مطابق اس كو 4 سے 8بجے رات تك چار گھنٹے اوور ٹائم كام كرنا تھا _ آفس كے دوسرے خطوں سے بھى ثابت ہوتا تھا كہ مقررہ اوقات ميں مختلف كميشنوں اور جلسوں ميں شريك تھا _ وہ نوجوان خاتون جج كى ميز كے پاس آئي اور ان خطوں كو ديكھنے كے بعد بولى كہ ہر شب جب ميرا شوہر سوجاتا تھا تو ميں اس كى جيبوں كى تلاشى ليتى تھى ليكن اس ميں
80سے كوئي خط مجھے نہيں ملا _جج نے كہا ممكن ہے ان خطوں كو اپنى ميز كى دراز ميں ركھتا ہو اور گھر نہ لاتا ہو _ مرد نے كہا كہ اپنى بيوى كى بدگمانيوں سے ميں اس قدر پريشان ہوگيا تھا كہ ميں بھى شك و شبہ ميں مبتلا ہوگيا اور اكثر راتوں كو سو نہيں پاتا تھا _ ميں سمجھتا تھا كہ ميرى بيوى ميرے ساتھ رہنا نہيں چاہتى _ اس وقت وہ جوان خاتوں اپنے شوہر كے پاس پہونچى اور نہايت بيتابى سے روتے ہوئے اس سے معافى مانگى اور دونوں عدالت سے باہر چلے گئے _ (64)دانتوں كا ايك ڈاكٹر عدالت ميں شكايت كرتا ہے كہ ميرى بيوى بہت حاسد ہے ، ميں دانتوں كا ڈاكٹر ہوں ميرے پاس علاج كے لئے عورتيں بھى آتى ہيں اور يہى چيز ميرى بيوى كے حسد اور جلن كا سبب بنتى ہے اور ہر روز اسى موضوع پر ہمارے درميان جنگ ہوتى ہے _ اس كا كہنا ہے كہ مجھے عورتوں كا علاج نہيں كرنا چاہئے _ ميں اس كے بيجا حسد كے سبب اپنے پرانے مريضوں كو نہيں چھوڑسكتا _ ميں اپنى بيوى سے محبت كرتا ہوں اور وہ بھى مجھ سے محبت كرتى ہے ليكن اس كى اس بيجا بدگمانى نے زندگى اجيرن كردى ہے چندروز قبل اچانك ميرے مطب ميں آئي اور ميرا ہاتھ پكڑكے زبردستى گھيٹ كرباہر لے گئي _ گھر پہونچ كر ہم ميں خوب جھگڑا ہوا _ اس قضيہ كا اصل سبب يہ تھا كہ وہ ميرے مطب آئي اور مريضوں والے كمرے ميں ايك لڑكى كے پاس بيٹھ گئي _ ميرے طريقہ كاركے متعلق باتيں ہورہى تھيں _ اس لڑكى نے جو ميرى بيوى كو پہچانتى نہيں تھى كہا كہ يہ ڈاكٹر بہت اچھا اور بڑا اسماڑٹ ہے _ ايك لڑكى كا يہ كہنا اس بات كا سبب ہوا كہ وہ مجھ كو ذلت و خوارى كے ساتھ كھينچ كر گھر لے آئي _ (65)ايك عورت نے عدالت ميں شكايت كى كہ ميرى ايك دوست نے بتايا ہے كہ تمہارا شوہر فلان عورت كے گھر آتا جاتا رہتا ہے ميں نے اس كا پيچھا كيا اور ديكھا كہ يہ سچ ہے _ ميں اس قدر پريشانى ہوئي كہ اپنے باپ گھر چلى آئي _اب آپ سے درخواست كرتى ہوں كے ميرے خطا كار شوہر كو سزا ديجئے _ شوہر نے اپنى بيوى كى باتوں كى تائيد كرتے ہوئے كہا ، ايك دن ميں دوا خريدنے كے لئے دواخانے گيا تھا وہاں ميں نے
81ديكھا كہ ايك عورت دودھ كا ڈبہ خريدنے آئي ہے اس كے پاس پيسے كم تھے اس لئے ميں نے اس كى مدد كردى _ بعد ميں معلوم ہوا كہ وہ عورت بيوہ اور غريب ہے _ لہذا ميں اس كى مدد كرتا رہتا ہوں _ ججوں نے شوہر كى حسن نيت كے متعلق تحقيق كرنے كے بعد ان كے درميان صلح كرادي_ (66)اس قسم كے واقعات اكثر خاندانوں ميں پيش آتے رہتے ہيں وہ بد قسمت خاندان جو غلط فہميوں كا شكار ہوجاتے ہيں ان كى زندگياں تلخ ہوجاتى ہيں _ وہ بيچارے معصوم بچے جو اس قسم كے لڑائي جھگڑے اور تناؤ سے بھرے ماحول ميں زندگى گزارتے ہيں اس برے ماحول كا ان كى روح اور ذہن پر نہيات خراب اثر پڑنا ايك مسلمہ امر ہے _ اس قسم كا ماحول ان ميں اس قدر الجھنيں پيدا كرديتا ہے كہ مستقبل ميں ان كا كيا انجام ہوگا معلو م نہيں _ اگر مياں بيوى ان حالات پر صبر كركے زندگى كى گاڑى كو اسى طرح كھينچتے رہتے ہيں تو آخر عمر تك عذاب ميں گرفتار رہتے ہيں _ اور اگر ايك دوسرے كى نسبت سختى اور ضد سے كام ليتے ہيں تو اس كا نتيجہ جدائي اور طلاق ہوتا ہے اس صورت ميں عورت اور مرد دونوں كو ہى بدبختى كا سامنا كرنا پڑتا ہے _ ايك طرف مرد كو بہت نقصان برداشت كرنا پڑتا ہے معلوم نہيں آسانى سے دوسرى شادى ميسر ہوگى يا نہيں _ فرض كيجئے كسى عورت كا انتخاب كيا تو ضرورى نہيں كہ پہلى سے بہتر ہوگى ممكن ہے اس ميں كچھ دوسرے عيب ہوں جو شايد بدگمانى كے عيب سے بھى بدتر ہوں _ سب سے بڑھ كر بچوں كى خرابى ہے وہ دربدر ہوجاتے ہيں _ سب سے بڑى مشكل جو پيش آتى ہے وہ سو تيلى ماں كا بچوں كے ساتھ سلوك ہے مرد اگر يہ خيال كرتا ہے كہ اس شكى عورت كو طلاق دے كر اس كے شر سے نجات حاصل كر لے گا اور بے عيب عورت سے شادى كركے سكون و آرام كى زندگى شروع كرے گا تو اس كو جان لينا چاہئے كہ يہ محض اس كا خيال خام ہے او رايسے حالات پيدا ہوجانا بہت بعيد ہے _عورت كے لئے بھى طلاق لے لينا سكون وخوش بختى كا باعث نہ ہوگا _ شايد وہ سوچے كہ اس طريقے سے اپنے شوہر سے انتقام لے لے گى _ جى نہيں اس طرح وہ خود اپنے لئے نئي نئي پريشانياں اور مصيبتيں كھڑى كرلے گى يوں آسانى سے دوسرا شوہر حاصل نہيں ہوجائے گا _ شايد سارى عمر بيواؤں
82جيسى زندگى گزارنى پڑے اور انس و محبت اور بچوں كى نعمت سے محروم رہ جائے _ بالفرض اگر كوئي خواستگار پيدا بھى ہوجائے تو معلوم نہيں كہ پہلے شوہر سے بہتر ہوگا _ ممكن ہے ايسے مرد سے شادى كرنى پڑے جسكى بيوى مرگئي ہو يا اسے طلاق دے دى ہو _ ايسى حالت ميں مجبور ہوگى كہ خود اپنے بچوں كے فراق ميں تڑپے اور دوسرے كے بچوں كوپالے _ اس كے علاوہ گوناگوں دوسرى مشكلات كا سامنا كرنا پڑے گا لہذا نہ تو آپس ميں لڑائي جھگڑے ہى ميان بيوى كو اس مخمصے سے نكال سكتے ہيں اور نہ ہى طلاق و عليحدگى _ البتہ ايك تيسرى راہ بھى موجود ہے اور يہى راہ سب سے بہتر اور مناسب ہے _وہ تيسرى راہ يہ ہے كہ مياں بيوى سختى اور ضد سے كام نہ لے كر عقل و تدبر كا راستہ اختيار كريں _ اس سلسلے ميں مردكى ذمہ دارى زيادہ ہے بلكہ يوں كہا جا سكتا ہے كہ اس مشكل كى كنجى اسى كے ہاتھ ميں ہے وہ اگر ذرا تحمل و بردبارى اور دانمشندى سے كام لے تو خود بھى مصيبت و پريشانى سے محفوظ رہ سكتا ہے اور اپنى بيمار بيوى كو بھى اس مصيبت سے نجات دلا سكتا ہے _اب يہاں ميرا روئے سخن مرد ہيں _مردوں كى خدمت ميں عرض ہے كہ اول تو اس نكتہ كو مد نظر ركھئے كہ آپ كى بيوى اپنے شكى پن كے باوجود آپ چاہتى ہے زندگى اور بچوں كو عزيز ركھتى ہے جدائي كے خيال سے اسے وحشت ہوتى ہے آپ كى زندگى كے افسوس ناك حالات كے سبب دلى طور پررنجيدہ ہے اگر آپ كو عزيز نہ ركھتى ہوتى تو حسد نہ كرتى وہ نہيں چاہتى كہ اس طرح كے حالات پيدا ہوں مگركيا كرے كہ بيمارہے _ فقط ہارٹ اٹيك، اپنڈيكس ، كينسر اورپيٹ كے امراض ہب بيمارياں نہيں ہيں بلكہ اعصابى بيماريوں كا شمار بھى مہلك بيماريوں ميں ہوتا ہے _ آپ كى بيوى اگر چہ نفسياتى امراض كے اسپتال ميں زير علاج نہيں ہے ليكن در حقيقت وہ ايك نفساتى مريض ہے _ اگر يقين نہ ہو تو كسى ماہر نفسيات سے رجوع كر كے تصديق كرليجئے _ ايك ايسى خاتون پر ترحم اور ہمدردى كى نگاہ ڈالنى چاہئے _ نہ كہ اس سے انتقام لينا چاہئے _ اس كے حال زار و پريشان افكار پر رحم كھايئے بيمار سے لڑائي جگھڑا نہيں كيا جاتا _ اس كى گستاخيوں اور
83نارواباتوں پر اپنے شديد رد عمل كا اظہار نہ كيجئے _ لڑائي جھگرا اور شور و غل نہ كيجئے _ مارپيٹ اور گالم گلوج سے كام نہ ليجئے _ خاندانوں كى حمايت كرنے والى عدالت سے رجوع نہ كيجئے _ بات چيت بند نہ كرديجئے _ طلاق اور عليحدگى كى بات نہ كيجئے _ اس طرح كے كسى بھى طرز عمل سے ان خاتون كى بيمارى كا علاج نہيں ہوسكتا _ بلكہ اس ميں اور شدت پيدا ہوجائے گى _ آپ كى بد مزاجى اور برا سلوك اس كے شك كى سچ ثابت كر نيكى دليل ہوگا صحيح طريقہ كاريہ ہے كہ جہاں تك ہوسكے محبت كا اظہار كيجئے _ممكن ہے اس كے شكى پن اور وہم سے آپ تنگ آگئے ہوں اور اس صورت حال سے آپ پورى طرح اكتا چكے ہوں ليكن اور كوئي چارہ ہى نہيں ہے آپ كو اس طرح محبت كا اظہار كرنا چاہئے كہ اسے يقين آجائے كہ آپ كا دل مكمل طور پر اس كى محبت سے سرشار ہے اور كسى كے اس ميں جگہ پانے كيگنجائشے ہى نہيں _ دوسرے يہ كہ آپس ميں مفاہمت اور صلح و صفائي پيدا كرنے كى كوشش كيجئے _ اس سے كوئي بات چھپايئےہيں _ اپنے خطوط اطمينان سے پڑھ لينے ديجئے _ كسى مخصوص المارى يا ضرورى كاغذات اور اسناد كے بكس كى چابى اپنے نہ ركھئے بلكہ اس كے سپرد كرديجئے تا كہ اگر اس كا دل چاہے تو كھول كر ديكھ لے _ اگر آپ كى جيبوں كى تلاشى ليتى ہے تو ناراض نہ ہويئے آپ كے تمام اعمال اور حركات و سكنات كى نگرانى كرتى ہے تو كرنے ديجئے اس قسم كى باتوں پر نہ صرف يہ كا ناراضگى كا اظہار نہ كيجئے بلكہ اس كو ايك عام بات اور آپس ميں صدق و صفائي كا لازمہ سمجھئے روزانہ كے مشاغل كے بعد اگر كوئي كام نہ ہو تو ذرا جلدى گھر آجايا كيجئے _ اور اگرى كوئي كام آپڑے تو پہلے سے اپنى بيوى كو بتاديجئے كہ ميں فلان جگہ جاؤں گا اور فلاں وقت لوٹوں گا _ كوشش كيجئے كہ اس كى خلاف ورزى نہ ہو اور اگر اتفاق سے وہدہ كے مطابق مقررہ وقت پر نو لوٹ سكيں تو صراحت كے ساتھ فوراً ديرسے لوٹنے كى وجہ بيان كرديجئے _ دھيان ركھئے كہ ان تمام مراحل ميں ذرا سا بھى جھوٹ نہ بولئے ورنہ اس كى بدگمانى ميں اضافہ ہوجائے گا _ كاموں ميں اس سے صلاح و مشورہ ليجئے _ اس سے كوئي بات پوشيدہ نہ ركھئے بلكہ اپنے روزمرہ كے كاموں كے متعلق اس سے بات چيت كيا كيجئے _ كبھى بھى صداقت و سچائي كا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑيئے اس سے كہئے كہ جہاں بھى شك و شبہ ہو وہاں بغير كسى جھجك كے وضاحت كرلے تا كہ اس كے
84دل ميں كوئي گرہ نہ رہ جائے _دوسرے يہ كہ ممكن ہے جناب عالى ايك پاك و پاكيزہ انسان ہوں حتى كى خيانت كرنے كا ارادہ تك نہ ركھتے ہوں ليكن عورتوں كى بدگمانياں اكثر بلا سبب نہيں ہوتى ہيں _ يقينا غفلت ميں آپ سے كوئي ايسا فعل سرزدہوگيا ہوگا كہ جس كا اس كے ذہن پر خراب اثر پڑا ہوا ور رفتہ رفتہ پڑھ كر شك و بدگمانى كى شكل اختيار كرگيا ہو _ لازم ہے كہ اپنے موجودہ اگر گزشتہ اعمال اور سلوك پر غور كيجئے اور اپنى بيوى كى بدگمانى كا اصل سبباور اس كى جڑ تلاش كركے اس كو رفع كرنے كى كوشش كيجئے اگر آپ غير عورتوں سے ہنسى مذاق كرتے ہں تو اس عمل كو ترك كيجئے كيا ضرورت ہے كہ دوسرى عورتيں تو آپ كو بہت خوش اخلاق اور خوش گفتار سمجھيں ليكن آپ كى بيوى كى رنجش كا سبب بنے اور آپ كى گھريلو زندگى ناخوشگوار ہوجائے كيا ضرورت ہے كہ اپنى سيكريٹرى سے آپ گھل مل كے باتيں كريں شو خيال كريں اور آپ كى بيوى كو شك ہوجائے كہ اس سے آپ كے تعلقات ہيں بلكہ ايسى صورت ميں كيا ضرورى ہے كہ عورت كو ہى سيكريٹرى ركھيں _ محفلوں ميں غير عورتوں سے گر مجوشى كا اظہار نہ كريں ان كى طرف زيادہ توجہ نہ ديں _ اپنى بيوى سے ان كى تعريف نہ كريں _ اگر كسى بيوہ عورت كى مدد كرنا چاہتے ہيں تو بہتر ہے كہ پہلے اپنى بيوى كو بتاديجئے بلكہ اس كا رخير كو اسى كے ہاتھوں انجام دلوايئےو زيادہ بہتر ہے _ يہ نہ كہئے كہ كيا ميں قيدى اور غلام ہوں كہ اس قدر مقيد ہوكر زندگى گزاروں _ جى نہيں نہ آپ اسير ہيں اور نہ غلام _ بلكہ عاقل اور مدبر مرد ہيں اور اپنى بيوى سے تعاون كرتے ہيں اور اس سے وفادارى كے عہد كو نبھاتے ہيں _ محبت و وفادارى كا تقاضہ ہے كہ بيوى كى اچھى طرح ديكھ بھال كى جائے اور اپنے فہم و تدبر سے اس كے مرض كو دور كرنے كى كوشش كى جائے _ دانشمندانہ طرز سلوك اور ايثار كے ذريعہ اس بڑے خطرہ كو جو آپ كے خاندان كے مقدس مركز كو درہم برہم كرنے كا سبب بن سكتا ہے ، رفع كيجئے _ اور اس طريقے سے آپ نہ صرف اپنى بيمار بيوى كى بہت بڑى خدمت انجام ديں گے بلكہ اپنے معصوم بچوں كو بھى دربدرى اور رنج و غم سے نجات دلا سكيں گے اورخو د بھى ذہنى پريشانيوں سے محفوظ رہيں گے _البتہ جو مرد ايسے حساس موقعوں پر ايثار سے كالم ليتا ہے خدا بھى اس كو عظيم اجر عطا فرماتا ہے
85حضرت على عليہ السلام فرماتے ہيں:” ہر حال ميں عورتوں كے ساتة نبھايئےن سے اچھى طرح پيش آيئےا كہ ان كے افعال اچھے ہوں _ (67)حضرت امام سجاد عليہ السلام فرماتے ہيں:” بيوى كے حقوق ميں سے ايك حق شوہر پر يہ ہے كہ اس كى جہالت او رنادانيوں كو معاف كردے _ (68)رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم فرماتے ہيں:جو مرد اپنى بداخلاق بيوى كا ساتھ نبھاتا ہے خداوند عالم اس كے ہر صبر كے عوض، حضرت ايوب عليہ السلام كے صبر كے ثواب كے برابر كا ثواب علا كرتاہے _ (69)اب چند باتيں خواتين كى خدمت ميں عرض ہيں :خاتون محترم آپ كے شوہر كى خيانت كا مسئلہ دوسرے تمام موضوعات كى مانند ثبوت و دلائل كا محتاج ہے اس كى خيانت جب تك قطعى طور پرثابت نہ ہوجائے شرعى اور اصولى طور پر آپ كو اسے مورد الزام ٹھرانے كا حق نہيں ہے _ كيا يہ مناسب ہوگا كہ صرف ايك شبہ ميں كسى بے گناہ انسان پر تہمت لگادى جائے _ اگر دليل و ثبوت كے بغير كوئي آپ پر الزام لگائے تو كيا آپ ناراض نہ ہوں گى ؟ كيا ايك يا چند كم عقل اور بدطينت لوگ خيانت جيسے اہم موضوع كو ثابت كرسكتے ہيں؟خداوند بزرك و برتر قرآن مجيد ميں فرماتا ہے :” اے ايماندارو بہت سى بدگمانيوں سے پرہيز كرو كيونكہ بعض بدگمانياں گناہ ہوتى ہيں” _ (70) امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہيں : بے گناہ انسان پر بہتان باندھنا بڑے بڑے پہاڑوں سے زيادہ بھارى ہوتا ہے _ (71) حضرت رسول خدا (ص) كا ارشاد گرامى ہے كہ جو شخص كسى مومن مرد يا مومن عورت پر تہمت لگائے گا خداوند عالم قيامت كے دن اس كو آگ ميں ڈال دے گا تا كہ اپنے اعمال كى سزا پائےخاتون گرامى نادانى ، جلد بازى اور فضول خيالات سے اپنا دامن بچايئے متين اور عاقل بنئے جس وقت آپ رنجيدہ اور غصہ ميں نہ ہوں تنہائي ميں ٹھنڈے دل سے اپنے شوہر كى خيانت كے قرائن و شواہد پرغور كيجئے _ بلكہ ايك كاغذ پر نوٹ كرليجئے _ اس كے بعد اس جھگڑے كے اسباب
86اور احتمالات كو اس كے برابر ميں لكھ ليجئے پھر ايك انصاف پرور اور عادل قاضى كى مانند غور كيجئے كہ يہ دلائل كس حد تك صحيح ہيں _ اگر قابل يقين نہيں ہيں تو بھى كوئي بات نہيں _ تحقيق كيجئے ليكن اس بات كو مسلّم اور قطعى نہ سمجھ ليجئے اور بے دليل بدگمانيوں كے سبب خود اپنى اور اپنے شوہر كى زندگى تلخ بناديجئے مثلا ً كارميں سركے ايك كلپ ياپن كے پائے جانے كى مختلف وجوہات ہوسكتى ہيں:_
1_ آپ كے شوہر كے رشتہ داروں مثلاً بہن، بھانجى ، بھتيجى ، پھوپھى ، خالہ و غيرہ ميں سے ممكن ہے كوئي كارميں بيٹھا ہو اور يہ كلپ اس كا ہو _
2_ شايد آپ كا ہى ہو اور پہلے جب آپ كارميں بيٹھى ہوں اس وقت آپ كے سرسے گرگيا ہو _3_ اپنے كسى دوست يا ملنے والے كو جو اپنى بيوى كے ساتھ ہو كارميں بيٹھايا ہو اور يہ كلپ اس كے دوست كى بيوى كا ہوسكتا ہے _
4_ كسى مصيبت زدہ عورت كو اس كے گھر پہونچا ديا ہو _
5_ شايد كسى دشمن نے عمداً كلپ كوكارميں ڈال ديا ہوتا كہ آپ كو شك ميں مبتلا كركے آپ كى بدبختى كے اسباب فراہم كرے _
6_ شايد اپنى سيكريٹرى يا پانے ساتھ كام كرنے والى كسى خاتون كو ہٹھايا ہواور يہ كلپ اس كا ہو _
7_ اور يہ احتمال بھى ہے كہ اپنى محبوبہ كا كارميں بٹھاكر عياشى كرنے گيا ہو _ ليكن يہ احتمال دوسرے احتمالات كے مقابلہ ميں بعيد ہوتا ہے بہرحال اس بات كے متعلق صرف قياس آرائي كى جا سكتى ہے ليكن اور تمام امكانات كو نظر انداز كركے اس چيز كو مسلّمہ حقيقت نہيں سمجھ لينا چاہئے اور ہنگامہ بر پا نہيں كردينا چاہئے _ اگر آپ كا شوہر ديرے سے گھر آتا ہے تو يہ اس كى خيانت كى دليل نہيں ہوسكتى شايد اوورٹائم كرتا ہو _ كوئي ضرورى كام آگيا ہو يا اپنے كسى دوست رشتہ داريا دفتر كے ساتھى كے گھر چلا گيا ہو _ علمى يا مذہبى جلسے ميں شركت كرنے گيا ہويا يوں ہى گھومنے گيا ہو جس كے سبب ديرسے گھر آيا ہو _
87اگر كوئي عورت آپ كے شوہر كى تعريف كرتى ہے اور اس كو خوبرو و جوان كہتى ہے تو اس ميں اس كا كيا قصور ہے _ خوش اخلاقى كو خيانت كى دليل نہيں كہا جا سكتا _ اگر وہ بداخلاق ہوتا تو كوئي اس كے پاس نہ آتا _ كيا آپ اس سے يہ توقع ركھتى ہيں كہ بداخلاقى كا مظاہرہ كرے اور سب اس كو بدمزاج سمجھيں اور اس سے كوسوں دوربھاگيں؟ اگر كسى بيوہ اور اس كے يتيم بچوں كے ساتھ رحم دلى كا برتاؤ گرتاہے تو اس كو اس كى خيانت كى دليل نہيں كہا جا سكتا _ شايد از راہ ہمددرى اور خدا كى خوشنودى كى خاطر غريبوں اور مسكينوں كى مدد كرتا ہو _اگر آپ كے شوہر كى كوئي مخصوص المارى يا دراز ہو يا اپنے خطوط پڑھنے كى اجازت نہ ديتا ہو تو اسے بھى اس كى خيانت سے تعبير نہيں كيا جا سكتا _ بہت سے مرد اپنے رازوں كو ذاتى طور پوشيدہ ركھنا چاہتے ہيں اور پسند نہيں كرتے كہ ان كے امور سے كوئي باخبر ہو _ ممكن ہے ان كے كام كى نوعيت اس قسم كى ہو جس ميں كچھ چيزوں كو نہايت خفيہ طريقہ سے ركھنا ضرورى ہو يا وہ سمجھتا ہو كہ آپ رازوں كو مخفى نہ ركھ سكيں گى _بہر حال كوئي بھى سبب ہوسكتا ہے اور يوں ہى اس پرشك و شبہ كى بنياد قائم نہيں كى جا سكتى _ دوسرى بات يہ ہے كہ جہاں بھى آپ كو كسى قسم كا شك و شبہ ہو بہتر ہے كہ فوراً اس كے متعلق اپنے شوہر سے بات كريں _ ليكن اعتراض كے طور پر نہيں بلكہ حقيقت جاننے كے خيال سے ، اس سے يونہى پوچھئے كہ فلاں امور كے متعلق مجھے بدگمانى ہوگئي ہے ، براہ مہربانى حقيقت حال سے مجھے مطلع كيجئے تا كہ مجھے اطمينان ہوجائے _ ا س وقت اس كى بات خوب غور سے سنئے _ اور اگر آپ كا شك دور ہوگيا ہے تو بہت اچھا ہے ليكن اگر آپ اس كے جواب سے مطمئن نہيں ہوئي ہيں تو بعد ميں اس كے متعلق تحقيق و چھان بين كيجئے تا كہ حقيقت آپ پر روشن ہوجائے _ اگر تحقيق كے ضمن ميں كسى بات كے متعلق آپ كو علم ہوجائے كہ آپ كے شوہر نے جھوٹ كہا تھا اور حقيقت كے خلاف بات بيان كى تھى تو صرف اس جھوٹ كو اس خيانت كى دليل نہ مان لين كيونكہ ممكن ہے وہ بے گناہ ہو ليكن اسے آپكى بد گمانى كا علم ہو اس لئے جان بوجھ كر حقيقت كے برخلاف بات بيان كى ہو كہ كہيں آپ كے شك و شبہ ميں
88اضافہ ہوجائے _ بہتر ہے كہ اس سلسلے ميں پھر اس سے پوچھئے اور اس كى غلط بيانى كى وجہ دريافت كيجئے _ البتہ اس نے يہ اچھا كام نہيں كيا كہ جھوٹ كا مرتكب ہوا _ بہتر ہوتا كہ صحيح بات بيان كردى ہوتى كيونكہ صداقت سے بڑھ كر كوئي چيز نہيں ليكن اگر اس نے غلطى كى ہے تو آپ اپنى نادانى اور جہالت كا ثبوت نہ ديں بلكہ اسى سے صراحت سے كہہديجئے كہ آئندہ جھوٹ نہ بولے _ اگر آپ وضاحت چاہيں اور آپ كا شوہر اطمينان بخش طريقے سے توضيح نہ كرسكے تو اس بات كو اس كى خيانت كى مستحكم اور قطعى دليل نہ سمجھ ليجئے _ كيونكہ اس بات كا امكان موجود ہے كہ شايد اصل بات بھول گيا ہو _ يا آپ كى بدگمانى كے سبب سراسيمہ ہوگيا ہو اور اطمينان بخش جواب نہ دے سكا ہو ايسے موقع پر بات كو ختم كرديجئے اور كسى مناسب موقع پر اس موضوع كے متعلق بات كيجئے اور اس قضيہ كا سبب دريافت كيجئے _ اگر كہہے كہ ميں بھول گيا ہوں تو اس كى بات كو مان ليجئے اس كے بعد بھى اگر آپ كا شك باقى ہے تو دوسرے طريقے اس اس كى تحقيق كيجئے تيسرى بات يہ كہ اپنے شك و شبہ كا اظہار ہر كسى كے سامنے نہ كيجئے كيونكہ ان ميں آپ كے دشمن يا ايسے لوگ ہوسكتے ہيں جو آپ سے حسد كرتے ہوں لہذا وہ آپ كى بات كى تائيد كركے اس ميں كچھ اور حاشيہ آرائي كرديں گے تا كہ آپ كى زندگى ميں تلاطم پيدا ہوجائے يا ہوسكتا ہے كہ جس كے سامنے آپ بيان كريں وہ آپ كا دمشن نہ ہو ليكن نادان ، ناتجربہ كار اور ہربات پر فوراً يقين كرلينے والا ہو اور ہمدردى كے خيال سے آپ كى ہاں ميں ہاں ملائے بلكہ اور كچے فضول باتوں كا اضافہ كركے آپ كے ذہن كو پريشان كردے _ لہذا مناسب نہيں ہے كہ آپ نادان اور ناتجربہ كارلوگوں سے مشورہ ليں حتى كہ اپنى ماں، بہنوں اور عزيزوں سے بھى نہ كہيں _ البتہ اگر آپ ضرورى سمجھتى ہيں تو اس كام كے لئے اپنے كسى عقلمند ، تجربہ كار، ہوشيار اور خيرخواہ دوست كا انتخاب كريں اور اسے سارى بات بتا كر اس سے مشورہ ليں _چوتھى بات يہ ہے كہ اگر شواہد و دلائل كے ذريعہ آپ كے شوہر كى خيانت ثابت نہ ہوسكے اور آپ كے عزيز و اقارب اوردوستوں نے بھى تصدبق كردى ہو كہ ان دلائل كے ذريعہ آپ كے شوہر كي
89خيانت ثابت نہيں ہوتى او روہ بے گناہ ہے نيز آپ كے شوہر بھى ثبوت و دلائل كے ذريعہ اور قسميں كھاكر اپنى بے گناہى كا يقين دلائيں ، ليكن اس كے باوجود آپ كى بدگمانى اور شك و شبہ دور نہيں ہوتا تو يقين كيجئے كہ آپ بيمار ہيں اور آپ كا يہ وہم ، نفسياتى اور اعصابى مرض كا نتيجہ ہے _ لہذا ضرورى ہے كہ كسى اچھے اور تجربہ كارنفسياتى ڈاكٹر (سائيكوجسٹ)كے پاس جاكر اپنا علاج كرايئےور اس كے كہنے پر عمل كيجئے _پانچويں بات يہ ہے كہ آپ كى مشكل كا حل وہى ہے جس كا ذكراوپر كيا گيا ہے _ لڑائي جھگڑے چيخ پكار، اور ہنگاموں كے ذريعہ نہ صرف يہ كہ آپ كى مشكل حل نہيں ہوسكتى بلكہ اور دوسرى بہت سى مشكلات لاحق ہونے كا امكان ہے _ خاندانوں كى حمايت كرنے والى عدالت سے بھى رجوع نہ كريں _ عليحدگى اور طلاق كا مطالبہ نہ كريں _ اپنے شوہر كو بدنام نہ كرتى پھريں _ كيونكہ اس طرح كى باتوں سے كوئي اچھا نتيجہ بر آمد نہيں ہوگا بلكہ ايسى صورت ميں ممكن ہے دشمنى اور ضد پيدا ہوجائے اور مجبور ہوكر آپ كا شوہر طلاق ديدے اور آپ كى زندگى كا شيرازہ بكھر جائے _ يہ صورت حال آپ كے لئے ذرا بھى نفع بخش نہ ہوگى اور سارى عمر آپ پچھتاتى رہيں گى _ايسے وقت ميں صبر و ضبط اور دانشمندى سے كام لينا چاہئے _ گھبراكے كوئي خطرناك فيصلہ نہ كيجئے _ خودكشى كا اقدام نہ كيجئے _ كيونكہ اس قبيح عمل كا ارتكاب كركے اپنى دينا بھى كھوئيں گى اور آخرت ميں بھى ہميشہ كے لئے دوزخ كے عذاب ميں مبتلا رہيں گى _ كيا يہ نہايت افسوس ناك بات نہيں كہ انسان ايك فضول سے خيال كے پيچھے اتنا جذباتى ہوجائے كہ اپنى قيت زندگى كا خاتمہ كرلے _ كيا يہ بہتر نہيں كہ عقلمندى اور بردبارى سے كام لے كر اپنے مسائل كو سلجھانے كى كوشش كى جائے ؟اور چھٹى بات يہ ہے كہ اگر آپ كى بدگمانى دور نہيں ہوئي ہے اور آپ كو شك يا يقين ہے كہ آپ كے شوہر كى دوسرى عورتوں پر بھى نظر ہے تو ايسى صورت ميں بھى قصور خود آپ كا اپنا ہے اس بات سے ظاہر ہوتا ہے كہ آپ ميں اتنى صلاحيت و لياقت اور فہم وتدبر نہيں ہے كہ اپنے
90شوہر كے دل كو اس طرح مسخر كرليں كہ اس ميں دوسرى عورتوں كے سمانے كى جگہ ہى باقى نہ رہے _ ليكن اب بھى دير نہيں ہوئي ہے _ ہٹ دھرمى اور نادانى چھوڑيئے خوش اخلاقى ، اچھے رويہ اور محبت كا مظاہرہ كركے اپنے شوہر كے دل ميں اس طرح اپنى جگہ بناليجئے كہ اس كو صرف آپ ہى آپ نظر آئيں اور آپ كے علاوہ كوئي دوسرى عورت اس ميں جگہ نہ پا سكے _
62_روزنامہ اطلاعات 28 دسمبر سنہ 1971 ئ63_روزنامہ اطلاعات 28 دسمبر سنہ 197164_روزنامہ اطلاعات 19 جنورى سنہ 197065_روزنامہ اطلاعات 16 جولائي سنہ 197066_روزنامہ اطلاعات 16 جولائي سنہ 197067_بحارالانوار ج 103 ص 22368_بحار الانوار ج 74 ص 569_بحارالانوار ج 76 ص 36770_سورہ حجرات آيت ، 12 اللہ بعضہم على بعض و مبا انفقوا من اموالہم فالصالحات قانتات71_بحارالانوار ج 75 ص 194
 

http://shiastudies.com/ur/2428/%d8%b4%d9%83%d9%89-%d8%b9%d9%88%d8%b1%d8%aa%d9%8a%da%ba/

تبصرے
Loading...