کیا مسلمان مرد کا غیر مسلم عورت سے شادی کرنا جائز ہے؟ اگر مرد اپنی پہلی بیوی کو صوری طلاق دیدے تو کیا پھر بھی وہ اس کے ساتھ ازدواجی زندگی بسر کر سکتا ہے؟

۱-کاغذی ازدواج و طلاق کا عقد شرعی اور اس کے شرائط کی رعایت کئے بغیر کوئی اعتبار نہیں ہے-

۲-غیر مسلم عورت سے شادی کرنے کے سلسلہ میں ہماری اسی سائٹ کے عنوان: ” ازدواج با زنان غیر مسلمان” سوال ۸۴۲ کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے-

۳-اگر پہلی بیوی کو حقیقت میں طلاق نہیں دیا ہے، تو اس کے ساتھ زندگی گزارنے میں کوئی حرج نہیں ہے-

ضمیمے:

اس سوال کے بارے میں مراجع محترم تقلید کے جوابات حسب ذیل ہیں:[1]

حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای{ مد ظلہ العالی}:

اگر اپنی پہلی بیوی کو حقیقت میں طلاق نہیں دیا ہے تو اس کے ساتھ زندگی کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن غیر کتاب کافر عورتوں سے شادی کرنا مطلقا جائز نہیں ہے اور احتیاط واجب کے طور پر اہل کتاب کافر عورتوں سے دائمی ازدواج بھی جائز نہیں ہے لیکن یہودی اور عیسائی کے مانند اہل کتاب عورتوں سے متعہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے-

حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی { مدظلہ العالی}:

۱-اگر عقد نہ پڑھا جائے تو عقد کا صحیح ھونے میں اشکال ہے-

۲-طلاق شوہر کی طرف سے شرعی شرائط کی رعایت کے پیش نظر دیا جانا چاہئیے ورنہ دوسری شادی باطل ھوگی-

حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی{ مد طلہ العالی}:

کلی طور پر اہل کتاب عورت کے ساتھ ازدواج کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، بشرطیکہ بے شوہر ھو اور پہلی بیوی کو جب تک نہ شرعی طور پر طلاق دیدے وہ اس کی شرعی بیوی ہے-

حضرت آیت اللہ ہادوی تہرانی { دامت برکاتہ}:

شرعی شرائط کی رعایت کئے بغیر کاغذی ازدواج اور طلاق کا کوئی اعتبار نہیں ہے- استفتاآت کی سائٹ سے لینک-

 


[1] – آیات عظام: خامنہ ای سیستانی اور صافی گلپائیگانی { مدظلھم العالی} کے دفاتر سے اسلام کویسٹ سائٹ کے ذریعہ استفتاآت-

 

تبصرے
Loading...