کیا علم امام کے بارے میں شیعوں کا اعتقاد، خاتمیت کے منافی نهیں هے؟


سائٹ کے کوڈ
fa5618


کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ
16116

کیا علم امام کے بارے میں شیعوں کا اعتقاد، خاتمیت کے منافی نهیں هے؟

خاتمیت کے بارے میں بعض شک و شبهات، نئے زاویوں سے اور بظاهر استدلالی صورت میں ” خاتمیت و امامت کے درمیان ٹکراو” کے عنوان سے ایجاد کیے جاتے هیں اور اس کے نتیجه میں متعدد شبهات پیدا هوتے هیں، جو قابل غور هیں ، مثال کے طور پر :
اس اعتقاد کے پیش نظر که ائمه اطهار{ع} کا علم غیر اکتسابی هے اور دوسرے تمام لوگوں کے لیے حجت هے، شیعه خاتمیت کے مخالف هیں۔ بهرحال انسان اپنے علم کو اکتساب و اجتهاد کے بغیر حاصل کرتے هیں یا اس کے ذریعه، اور انبیاء {ع} کا علم پهلی قسم سے متعلق هے۔ یه علم “عصمت” کے همراه هوتا هے یا اس سے الگ اور انبیاء {ع} کا علم پهلی قسم سے متعلق هے۔ یه بلاواسطه اور عصمت کے همراه حاصل هوا علم ، یا دوسروں کے لیے حجت هے یا نهیں هے، اور انبیاء کا علم پهلی قسم سے متعلق هے۔ غلو کرنے والے شیعه اپنے اماموں کے بارے میں مذکوره تینوں مراتب کے قائل هیں اور اس امر سے غافل هیں که یه امر خاتمیت کے منافی هے۔ یعنی وه اعتقاد رکھتے هیں که : ۱۔ امام کا علم اکتسابی نهیں هے ۲۔ امام کا علم عصمت کے ساتھ هے ۳۔ امام کا علم سب کے لیے حجت هے؟؛

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ

تبصرے
Loading...