کیا اسلامی معاشرے میں ایسی خواتین تھیں جو حوزه علمیھ میں اجتھاد کے درجے تک پھنچ گئی ھیں۔

اصطلاح میں مجتھد اس کو کھتے ھیں جس میں احکام کو اپنے اصلی منابع یعنی عقل، قرآن، روایات سے سمجھنے اور استنباط کرنے کی صلاحیت موجود ھو۔ اس صلاحیت کے حاصل ھونے کے لئے بھت سے علوم من جملھ ، عربی ادب، تفسیر قرآن، علم درایۃ الحدیث ( علم الحدیث ) علم رجال ( حدیث کے راویوں کی پھچان ) علم اصول فقھ ، ( ایسے مشترک عناصر کا علم حاصل کرنا جو شرعی حکم کا استنباط کرنے میں مورد استفاده قرار پاتے ھیں) علم فقھ وغیره میں مھارت حاصل کرنا ضروری ھے ۔ یھ مقدمات، طویل مدت تک علم حاصل کرنے اور بے وقفھ کوشش کرنے سے حاصل ھوتے ھیں اور انسان خود بخود اپنے اندر اس صفت کو محسوس کرتا ھے۔ لیکن  صاحب اجتھاد ھونا مندرجھ ذیل طریقوں سے ثابت ھوتا ھے:

اولاً: اس کے علمی مقام کی دوسرے مجتھدین کے ذریعے تائید ھوجائے۔

ثانیا: خود بھی چاھے کھ اس کے اجتھاد کا علمی اور غیر علمی حلقوں میں اعلان ھوجائے۔

البتھ توجھ رکھنی چاھئے کھ مقامِ اجتھاد’ مرجعیت کے مقام کے ساتھه فرق رکھتا ھے ۔ ھر مرجع تقلید مجتھد ھے لیکن ھر مجتھد مرجع تقلید نھیں ھے۔

اس وضاحت کے ساتھه ممکن ھیں بعض خواتین بھی ایک ایسے درجے تک پھنچ چکی ھوں۔ لیکن وه جانی پھچانی نھ ھوں ۔ بالکل جس طرح مردوںمیں بعض مجتھد موجود ھوں جو مشھور نھیں ھیں۔ اور انھیں کوئی نھیں جانتا ھے۔ کیوں کھ اکثر ایسے مجتھد جانے پھچانے ھیں جو مرجعیت کے مقام تک پھنچے ھیں ، اور چونکھ مرجع تقلید ھونے کی شرائط میں سے ایک شرط مرد ھونا ھے لھذا معاشرے میں مجتھد عورتیں ، مردوں کی بھ نسبت بھت ھی کم ھوں۔

خواتین میں ایک مشھور خاتون جو اجتھاد کے درجھ تک پھنچی تھیں بانو مجتھده امین اصفھانی تھیں جنھوں نے ۱۴۰۳ میں وفات پائی ھے۔ ان کو بزرگ علماء سے اجتھاد کی اجازت حاصل تھی۔[1]

دوسری مشھور مجتھده جو ابھی بھی حوزه علمیھ میں درس و تدریس میں مشغول ھیں بانو صفاتی ھیں کھ انھیں بزرگ علماء سے اجتھاد کی اجازت حاصل ھوئی ھے۔ اور آپ’ مندرجھ ذیل ٹلیفون نمبرات کے ذریعے +982517734154  یا پوسٹ بکس نمبر 37185—3695  قم ، ایران ، یا www.safaty.net اور ای میل info@safaty.net  کے ذریعے ان کے دفتر سے رابطھ کرسکتے ھیں۔

البتھ دور حاضر کے جامعۃ الزھراء میں ایسے اساتید موجود ھیں جن میں مجتھده پائی جاتی ھیں۔ مگر جو اپنے نام کے اعلان پر رضامند نھیں ھیں۔



[1]  مزید آگاھی کیلئے مندرجھ ذیل لینک پر کلیک کریں۔

۱۔ آخری شعبان ، ۱۴۰۳ اسلامی دنیا کی مجتھده ، بانو نصرت امین اصفھانی کی رحلت کا دن۔

۲۔ مجتھده بانو امین اصفھانی کی سوانح حیات۔

تبصرے
Loading...