مهربانى کرکے سفر کے حدو حدود اور معیار بیان فرمایئے ؟

مذکوره سوال کے بارے میں مراجع تقلید کے درج ذیل جواب ملے هیں :

حضرت آیت الله العظمى خامنه اى (مد ظله العالى)

1ـ اگر وه اس راسته سے جانا چاهتا هو جهاں سے 8* فرسخ کا فاصله هے تو اسے نماز قصر پڑھنى چاهئے اور اگر اس راسته سے جائے جهاں سے آٹھـ فرسخ کا فاصله نهیں هے، تو نماز پورى پڑھنى چاهئے ـ

 آٹھـ فرسخ کى ابتداء کو شهر کے آخرى گھروں سے حساب کرنا چاهئےـ

* 8 فرسخ یعنى 45 کلومیٹر، اگر چه رفت و آمد کی صورت میں بھى هوـ

حضرت آیت الله العظمى مکارم شیرازى (مد ظله العالى)

1ـ معیار وه راسته هے جهاں سے جائے ـ

2ـ شهر کے آخرى گھر معیار هے ـ

حضرت آیت الله العظمى گلپایگانى (مدظله العالى)

1ـ اگر اس راسته سے جائے جو شهر کے باهر سے هے اور مقصد تک واپس نه آنے کى صورت میں تقریباً 45 کلومیٹر هو اور واپس آنے کى صورت میں 5/22 (ساڑھے بائیس ) کلومیٹر هو تو وه مسافر هے اور اس کى نماز قصر هے اور شهر کے آخرى گھر اس کے سفر کى ابتداء شمار هوں گے ـ لیکن اگر اس راسته سے جائے جو مقصد تک  پورے شهر میں سے گذرتا هو اور مکانات مقصد تک متصل هوں تو وه مسافر نهیں هے اور اس کى نماز پورى هے ـ

2ـ شهر کے آخرى رهائشی گھر، دیوار کا حکم رکھتے هیں اور شهر کا آخرى حصه سفر کى ابتداء شمار هوتا هے ـ والله العالم

تبصرے
Loading...