قرآن مجید نے صرف اس جانور کے گوشت کو کھانے سے منع کیا هے جس کو ذبح کرتے وقت غیر خدا کا نام لیا گیا هو، جس جانور کو ذبح کرتے وقت خدا اور غیر خدا کے ناموں میں سے کسی کا نام نه لیا گیا هو، اُس کے گوشت کو کیوں نهیں کھایا جا سکتا هے؟


سائٹ کے کوڈ
fa4613


کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ
14382

قرآن مجید نے صرف اس جانور کے گوشت کو کھانے سے منع کیا هے جس کو ذبح کرتے وقت غیر خدا کا نام لیا گیا هو، جس جانور کو ذبح کرتے وقت خدا اور غیر خدا کے ناموں میں سے کسی کا نام نه لیا گیا هو، اُس کے گوشت کو کیوں نهیں کھایا جا سکتا هے؟

جهاں تک میں نے قرآن مجید کی آیات پر غور کیا ، حرام گوشت کے لیے “اھل لغیرالله” کی عبارت کا استعمال کیا گیا هے، یعنی وه گوشت جس پر غیر خدا {بت} کا نام لیا گیا هو یا غیر خدا {بت} کے لیے ذبح کیا گیا هو۔ نه یه که اس پر خدا کا نام نهیں لیا گیا هو۔ تاریخ کے مطابق بھی شاید یه حکم بتوں کے لیے ذبح کیے جانے والے گوشت کے لیے تھا ، کیونکه گزشته زمانه میں بتوں کے لیے اور بتوں کے نام سے جانور ذبح کرتے تھے۔ اس بنا پر کیا یه حکم بدستور هے که ان حلال گوشت حیوانوں کا گوشت نهیں کھایا جا سکتا هے جنهیں دوسرے ممالک میں غیر مسلمانوں کے توسط سے خدا کے کسی نام یا غیر خدا کا نام لیے بغیر ذبح کیا جاتا هے؟ کیا ایسی کوئی آیت یا حدیث پائی جاتی هے که اس میں ذکر کیا گیا هو که جس گوشت پر خدا کا نام نهیں لیا گیا هے [ نه یه که غیر خدا کا نام لیا گیا هے]، حرام هے؟ البته بهتر هے که ذبح کے وقت خدا کا نام لیا جائے، لیکن اگر اس قسم کی کوئی آیت یا روایت موجود نهیں هے، تو مهربانی کر کے اس گوشت کے حرام هونے کے حکم کے بارے میں نظر ثانی فرمائیے، خاص کر جبکه بهت سے ممالک میں حلال گوشت حاصل کرنا مشکل هے-

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ

تبصرے
Loading...