اگر پانى مهیانه هو اور پیشاب کیا جائے تو نماز کو کیسے پڑھا جائے؟

پیشاب کى جگه پانى کے بغیر پاک نهیں هوتى هے اور اگر قلیل پانى سے دھویا جائے تو واجب هے، دوبار دھویا جائے، لیکن اگر نلکے پانى سے ، جو کرسے متصل هوتا هے، دھو یا جائے تو ایک بار دھونا کافى هےـ[1]

اس بنا پر اگر کوئى شخص پیشاب کرے تو اسے پیشاب کى جگه کو پانى سے پاک کرنا چاهئے اور اس کے لئے غسل خانه میں جانا اور غسل کرنا ضرورى نهیں هےـ صرف پیشاب  کى جگه  کو دھولینا چاهئے ، البته اس صورت میں که پیشاب دوسرى جگهوں تک نه پھیلا هو ورنه جهاں تک پیشاب پھیلا هو وهاں تک پانى سے دھونا چاهئے ـ لیکن اگر حقیقت میں پانى مهیا نه هو تو پیشاب کرنے کے بعد پیشاب کى جگه کو خشک کرنا چاهئے تاکه نجاست لباس اور بدن کے دوسرے حصوں تک پھیل نه جائے، اگر آخر وقت تک پانى ملنا ممکن هو تو انتظار کرنا چاهئے اور پانى ملنے پر بدن کو پاک کر کے نماز پڑھنى چاهئے اور اگر آخر وقت تک بھى پانى ملنے کى امید نه رکھتا هو تو وه نجس بدن اور لباس کے ساتھـ نماز پڑھـ سکتا هے [2]اور اس کى نماز صیحح هے.[3]



[1]  توضیح المسائل (المحشى للامام الخمینی)،ج1، ص:60، مساله ى 66.

[2]  ایضاً ص149، مساله 774،نجس لباس کے ساتھـ نماز پڑھنا جائز هونے کے مواقع.

[3]  مقام معظم رھبرى، استفتائات،ص 32،سوال 94.

تبصرے
Loading...