آیه شریفه “جعل الظلمات و النور” میں اگر ظلمات کے معنی کی تفسیر تاریکی کی جائے، که تفسیر کی کتابوں میں عدم نور کے معنی میں آیا ھے، تو کیا “عدم” قابل جعل ھے؟ اگر یه آیت خلقت کے دو اصولوں کے جعل ھونے پر دلالت کرتی ھے، یعنی نور اور ماده اولیه، جو سیاه پوڈر کی صورت میں خاصیت کے بغیر ھے، کیا یه قرآن مجید کا معجزه نھیں ھے؟ خاص طور پر جبکه ظلمات جمع کی صورت میں استعمال ھوئی ھے که گننے کے قابل ماده ھے؟


کا

2811


ظاہر کرنے کی تاریخ:
2011/05/17


سائٹ کے کوڈ
fa4732


کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ
14016

اگر ظلمات کی تفسیر “تاریکی” کی جائے که تفسیر کی کتابوں میں عدم نور کے معنی میں آیا ھے، تو کیا”عدم” قابل جعل ھے؟

آیه شریفه “جعل الظلمات و النور” میں اگر ظلمات کے معنی کی تفسیر تاریکی کی جائے، که تفسیر کی کتابوں میں عدم نور کے معنی میں آیا ھے، تو کیا “عدم” قابل جعل ھے؟ اگر یه آیت خلقت کے دو اصولوں کے جعل ھونے پر دلالت کرتی ھے، یعنی نور اور ماده اولیه، جو سیاه پوڈر کی صورت میں خاصیت کے بغیر ھے، کیا یه قرآن مجید کا معجزه نھیں ھے؟ خاص طور پر جبکه ظلمات جمع کی صورت میں استعمال ھوئی ھے که گننے کے قابل ماده ھے؟

دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ

تبصرے
Loading...