میاں بیوی کے اختلافات اور ان کا حل

آپ کی ازدواجی زندگی میں آپ اور آپ کے شوہر میں بہت سارے ایسے اختلافی نظریات پائے جاتے ہیں جو بالکل ایک دوسرے کے اپوزٹ ہوتے ہیں۔

یاد رکھیں کہ صرف آپ کی زندگی میں؟

گویا قیامت تک حل نہ ہونے والے، اب آپ جتنے بھی مضامین پڑھیں دن رات فکر کریں کوئی فائدہ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔

ان مسائل کے ساتھ کیسے نمٹنا ہے سب سے بہتر آپ خود جانتی ہیں۔ ایسا کچھ کریں کہ نہ سیخ جلے نہ کباب۔

اپنی زندگی کی انتہائی سیاست کو استعمال کریں۔ اگر کہوں:

” عفو اور درگذر سے کام لیں” تو کوئی نامناسب بات نہ ہو گی۔ چونکہ ہر کسی کا اپنا ایک سلیقہ اور عقیدہ ہوتا ہے جو اپنی جگہ قابل احترام ہوتا ہے۔ اتنی آسانی سے اس سے درگذر نہیں کیا جسا سکتا۔

اگر یہ کہوں: ” زندگی کے آخری لمحہ تک اپنی بات پر اڑے رہیں اور بات صرف آپ کی بات ہو ” تو یہ کوئی بجا بات نہیں کہی۔ اس لیے کہ اس طریقہ کار سے تم نے اپنے سامنے والے کے سلیقہ اور طور طریقے کو پامال کر دیا اور اپنی عیش و آرام کی زندگی کو ویران کر دیا ہے۔

درج ذیل نکات ممکن ہے آپ کی زندگی میں رہگشا ہوں خصوصا آپ کے لیے جو آرام و سکون کے طلبگار ہیں۔

۱: ہر کسی کے پاس اس کرہ زمین میں نفوذ کرنے کا راستہ ہے۔

میاں بیوی اچھے لمحات اور گزشتہ واقعات کو یاد کرکے ایک دوسرے کے دل میں جگہ پا سکتے ہیں لیکن موقع اور محل کی رعایت کے ساتھ۔

بے موقع خوبصورت بات بھی مخاطب کے ذہن میں بدترین اثر چھوڑ سکتی ہے۔

۲: اختلافی مسائل اور مشکلات کے بیان کے لیے مناسب وقت اور شرائط کا انتخاب،ایک خاص چالاکی اور زیرکی کو طلب کرتا ہے۔

کوشش کریں عاقلانہ عمل کریں ہوشیاری سے کام لیں تاکہ آپ کی باتوں سے برعکس نتیجہ اخذ نہ کیا جائے۔

ایک ماہر شکاری کی طرح زندگی کے اچھے لمحات کی تلاش میں رہیں تاکہ آرام و سکون کی زندگی میسر ہو۔

۳: پورے دن میں جتنی بار بھی روزمرہ کے کام انجام دینے میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آئیں آپ کی آنکھیں آپ کے شوہر کی آنکھوں سے ٹکرائیں۔ اور ایک معمولی سی مسکراہٹ سے دریغ نہ کیا کریں۔

یہ ایک سادہ اور معمولی کام اور شاید بظاہر بے فائدہ ممکن ہے اختلافات کے ایک پہاڑ کو ادھر سے ادھر کر دے اور اعتماد بہ نفس کی ایک دنیا کو ان کا جایگزیں کر دے۔

یہ ایک معمولی اور سادہ کام آپ کے احساسات کی ایک دنیا کو ہدیہ کے طور پر اپ کے شوہر کو دے سکتا ہے۔ اور خود بخود آپسی روابط کی جڑوں کو مضبوط بنا دیتا ہے۔

۴:اگر کسی بات سے ناراض ہوے ہیں یا اس کے کسی کام سے اپ کو رنج پہنچا ہے بغیر کسی اشارہ اور کنایہ کے اسے کہہ دیں۔

اس سے کہہ دیں آپ کی اس بات نے کتنا مجھے رنجیدہ کیا ہے اس سے کہہ دیں کہ وہ کس طریقہ سے آپ کےساتھ برتاو کرتا۔ آپ کی یہ رفتار معجزہ نما ہو گی البتہ تمام شرائط کی رعایت کے ساتھ جیسے بیان کا انداز، مناسب موقع و محل، آپس کے روانی احساسات، اور دوسرے کئی شرائط کہ جو صرف آپ اور آپ کے شوہر سے مخصوص ہیں۔

۵: کسی بات کو بیان کرنے کے لیے یا اپنے شوہر پر تنقید کرنے کے لیے اس طریقہ سے عمل کریں:

الف: اس کی اچھی اور پسندیدہ صفات کا تذکرہ کریں۔

ب: اپنے غلطیوں اور اشکالات کو بیان کریں۔

ج: اس مورد کو ذکر کریں کہ ہر شخص ممکن ہے زندگی میں انجانے سے اپنے باطنی تمائلات کے برخلاف رفتار کر جائے کہ جسے وہ خود بھی پسند نہیں کرتا۔

د: اب آپ اپنی تنقیدوں کو نرم اور منطقی زبان سے بیان کرنا شروع کریں۔

۶: گفتگو کے بعد اپنے شوہر سے مطمئن رہیں کہ اس نے آپ کی مراد کو مکمل درک کر لیا ہے۔

اس بات کی اپنے ایک سوال سے تائید کروا سکتی ہیں ” متوجہ ہیں میں نے کیا کہا”؟۔

بعض بہت سارے سوء تفاہم اسی ایک اصل سے پیدا ہوتے ہیں۔

آپ کے شوہر کو چاہیے کہ صراحت سے اپنی بات بیان کرے۔ کنایہ اور اشارہ ایسے موقعوں پر کافی نہیں ہوتا۔ اس لیے کہ کوئی نکتہ یا بات باقی نہ رہے جو بعد میں درد سر کا باعث بن جائے۔

۸: جب آپ کا شوہر کسی وجہ سے پریشان ہے اسے چھوڑ دیں جو اس کا دل چاہتا ہے کہے۔

حتی اس کی باتوں کے درمیان کہیں کہ “ٹھیک ہے اور کچھ؟” یہ سوال سبب بنے گاکہ وہ اپنی گفتگو کو جاری رکھ سکے اور اپنے تمام درد دل کو باہر انڈھیل سکے۔

آپ مطمئن رہیں کوئی خطرناک حادثہ پیش نہیں آئے گا۔

یہ کہ آپ کا شوہر بغیر کسی پریشانی کے اپنے دل کی بڑھاس کو نکالے گا ایک طرح کے آرام اور سکون کا احساس کرے گا۔

چھوڑ دیں یہاں تک کہ وہ خود آپ کے صبر اور آپ کی متانت کے سامنے اپنی غیر منطقی باتوں کو منطقی باتوں میں بدلنے پر مجبور ہو جائے۔اور اپنی غلطی کی طرف متوجہ ہو جائے۔

۹: زیادہ سے زیادہ اپنے شوہر کی باتوں کی طرف توجہ کریں۔ وہ بھی آپ کی باتوں کو غور سے سنا کرے گا۔

کوشش کریں جتنا ممکن ہو اسے اپنی باتیں سنانے کا مشتاق بنائیں لیکن یہ یاد رہے کہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔

۱۰: لکھنے کو نہ بھولیں۔ یہ کام آپ کی مدد کرے گا کہ آپ اپنا پیغام پہنچانے میں مناسب کلمات سے استفادہ کریں گی یہ طریقہ کار سبب بنے گا کہ آپ کا شوہر اپ کی درخواست کا منفی جواب نہ دے۔

اپنی تمام باتوں کو مختصر، مفید اور مناسب کلمات میں خوبصورت خط کے ساتھ اپنے شوہر کے لیے لکھیں اور ایسا طریقہ اپنائیں کہ آپ کا شوہر بار بار آپ کا خط پڑھنا چاہے اور آپ کی مراد کو سمجھے۔ اور ایک مہربان اور منطقی بیوی رکھنے پر ناز کرے

تبصرے
Loading...