(۲) مشہور نسب شناس ابومنذر کا امام صادق عليه السلام کے بارے میں کلام

(۲) مشہور نسب شناس ابومنذر کا امام صادق عليه السلام کے بارے میں کلام

(۲)

مشہور نسب شناس ابومنذر کا

امام صادق عليه السلام کے بارے میں کلام

کتاب «رجال كبير» میں وارد ہوا ہے: ابو منذر ہشام بن محمّد بن سائب – نسب شناس ، علم و فضل میں مشہور و معروف دانشور اور مذہب تاريخ امامیہ سے آشنا – کہتے ہیں:

    میں ایک سخت بیماری میں مبتلا ہو گیا تھا کہ جس کی وجہ سے جو کچھ پڑھا تھا وہ بھول گیا۔ میں امام صادق‏ عليه السلام کی خدمت میں شرفياب ہوا، آنحضرت نے مجھے ایک کاسہ سے سیراب کیا کہ جو علم و دانش سے بھرا ہوا تھا اور یوں میرا علم واپس آ گیا۔

    وہ ایک ایسی شخصیت تھے کہ جب بھی وہ امام صادق ‏عليه السلام کی خدمت اقدس میں حاضر ہوتے تو آپ انہیں اپنے پہلو میں جگہ دیتے اور آنحضرت ان کا بڑا احترام کرتے تھے۔(58)

    سمعانى اور دوسرے افراد ان کے حافظہ کے بارے میں کہتے ہیں: انہوں نے تین دن میں قرآن حفظ کیا۔

    مؤلف رحمه الله کہتے ہیں: یہ کوئی بات نہیں ہے کیونکہ جس شخص کو امام صادق‏ عليه السلام نے کاسۂ علم سے سیراب کیا ہو وہ تین دن سے کم مدت میں قرآں حفظ کر سکتا ہے۔

    مذکورہ دانشور نے سو سے زائد علمی آثار باقی چھوڑے ہیں، وہ نسب شناس بطور خاص رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم کے نسب مبارک سے سب سے زیادہ آشنا تھے۔


58) تعليقات على منهج المقال : 367 .

 

منبع: فضائل اهلبیت علیهم السلام کے بحر بیکراں سے ایک ناچیز قطرہ: ج 2 ص 623

 

تبصرے
Loading...