قرآن مجید میں “ سماء ” کے کیا معنی ھیں اور اس کے ممکنه اور ظاھری تعارضات کا کیا حل ھے؟

قرآن مجید فرماتا ھے:
“ اور ھم نے آسمان کو ایک محفوظ چھت کی طرح بنایا ھے اور یه لوگ اس کی نشانیوں سے برابر اعراض کرتے ھیں۔“ (سوره انبیاء / ۳۲)
“ اسی نے آسمانوں کو بغیر ستون کے پیدا کیا ھے، تم دیکھ رھے ھو ۔” (سوره لقمان / ۱۰)
“اس پروردگار نے تمھارے لئے زمین کا فرش اور آسمان کا شامیانه بنایا ھے” (سوره بقره / ۲۲)
“ اور آسمان کے راستے کھول دئے جائیں گے اور دروازے بن جائیں گے ۔” (سوره نباء / ۱۹)
“ جب آسمان شگافته ھو جائے گا۔” (سوره انفطار / ۱)
کیا حقیقت میں آسمان چھت کے مانند ھے جس کے دروازے ھیں اور یه چھت شگافته ھوکر مسمار ھو جائے گی ؟ ان آیات کے کیا معنی ھیں ؟ اور کیا ان میں تعارض نھیں پایا جاتا ھے ؟

تبصرے
Loading...